Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 فوٹو گرافی کے انٹرنیشنل مقابلوں میں سعودی لڑکیاں شرکت کرنے لگیں

سارہ چار برس سے فوٹو گرافی کا کام کر رہی ہیں- (فوٹو سبق)
سال رواں 2022 کے دوران انٹرنیشنل فوٹو گرافی کے  مقابلے میں شرکت کرنے والی سعودی فوٹو گرافر خاتون سارہ الرواس نے  اپنے ملک کا نام روشن کر دیا- سارہ پہلی سعودی خاتون ہیں جنہوں نے فوٹو گرافی کے ’ورلڈ کپ مقابلے‘ میں حصہ لیا-
سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی فن کار اور ججوں کی بین الاقوامی کمیٹی کے رکن طارق خوجہ نے اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر سعودی عرب کا مقام بلند ہوا- یہ  کامیابی ہم سب کو مبارک ہو- وطن عزیز کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں اپنی صلاحیت اور سرکاری سرپرستی کی بدولت نت نئے شعبوں میں ملک کا پرچم بلند کر رہے ہیں-
سارہ الرواس نے فوٹو گرافی کے مشغلے سے دلچسپی کی بابت سوال کا جواب دیتے  ہوئے کہا کہ 2015 میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی سے جرنلزم میں امتیازی نمبروں سے ڈگری حاصل کی تھی- اس کے بعد فوٹو گرافی کو مشغلے کے طور پر اپنایا- چار برس سے یہ کام کررہی ہوں- 2018 میں فوٹو گرافی کی دنیا میں گہرائی کے ساتھ داخل ہونے کی خواہش ہوئی- ایک بار پھر تعلیم سے وابستہ ہوگئی- میں نے کیمرے کا آرٹ سیکھا- اس کے بنیادی اصول کی تعلیم حاصل  کی اور اپنے شوق کی بدولت آگے بڑھتی چلی گئی-
سارہ نے بتایا کہ وہ کچھ نہ کچھ کام کرتی رہتی ہیں- انسٹا گرام کے اپنے پیج پر تخلیقات پیش کرنے کا بھی معمول ہے- میری تخلیقات متعدد اداروں، کمپنیوں اور افراد نے رابطے کیے- کئی پیشکشیں بھی ہوئیں- نا تجربہ کاری کی وجہ سے آگے بڑھنے میں ہچکچاہٹ محسوس کرتی رہی- اسی دوران میری صلاحیت میں نکھار پیدا ہوا اور فوٹو گرافی کی تجارتی دنیا میں پورے اعتماد کے ساتھ داخل ہوئی-
سارہ نے کہا کہ 'میرے سامنے کرنے کے لیے بہت کچھ ہے- ذہن میں بہت سارے خیالات اور تصورات بھی ہیں- میں سمجھتی ہوں کہ جو شخص بھی فوٹو گرافی میں دلچسپی رکھتا ہو اس کا بنیادی اصول یہ ہو کہ اپنی خاطر کام کرے اور وقت نکال کر کچھ نہ کچھ کرتا رہے- سیکھنے کا عمل کبھی ختم نہیں ہوتا-'
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 

شیئر: