Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں عصمت فروشی کا اڈہ، ایشین سرغنہ کی گرفتاری کا حکم

انسانی سمگلنگ کی سزا  15 برس تک قید اور10 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔ (فوٹو: عرب نیوز)
سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے مفرور ملازماؤں سے عصمت فروشی کا دھندہ کرانے والے ایک پاکستانی شہری کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق اس سے قبل سوشل میڈیا پر ایک وڈیو وائرل ہوئی جس میں نظر آرہا ہے کہ ایک پاکستانی شہری مفرور گھریلو خادماؤں کی پناہ گاہ تیار کیے ہوئے ہے اور ان سے سعودی قانون اور سماجی آداب کے منافی سرگرمیاں کرا رہا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو کے حوالے سے نگراں ادارے نے رپورٹ دے دی تھی۔ جس سے یہ بات ثابت ہوگئی تھی کہ پاکستانی شہری عصمت فروشی کا ایک اڈہ قائم کیے ہوئے ہے جہاں وہ ریاض شہر میں اپنے کفیلوں کے گھروں سے مفرور ملازماؤں سے دھندا کرا رہا ہے۔
پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے حکم جاری کیا کہ واردات کرنے والے کو ہنگامی بنیادوں پر گرفتار کیا جائے اور اس کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اسے فوری طور پر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے۔
پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن عصمت فروشی کا اڈہ چلانے والے کو متعلقہ عدالت کے حوالے کر ے گا جہاں اس پر انسانی سمگلنگ کے جرائم کے انسداد کے قانون کے مطابق مقدمے کی سماعت ہوگی اور مذکورہ قانون کی دفعہ 4 کے تحت کیس چلے گا۔
سعودی عرب میں انسانی سمگلنگ کے جرائم ک ی سزا  15 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 

شیئر: