Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر مستعفی

شہزاد اکبر دسمبر 2020 سے وزیراعظم کے مشیر کے طور پر کام کر رہے تھے (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
وزیر اعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ مرزا شہزاد اکبر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
شہزاد اکبر کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر کے عہدے سے استعفی دینے کا اعلان پیر کے روز ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کیا گیا۔
اپنی ایک ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے وزیراعظم کے مشیر کی حیثیت سے آج استعفیٰ دے دیا ہے۔ میں مخلصانہ امید رکھتا ہوں کہ احتساب کا عمل وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے منشور کے مطابق جاری رہے گا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے ساتھ منسلک رہیں گے اور بحیثیت قانون دان اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

یونیورسٹی آف لندن کے گریجویٹ اور پیشے کے لحاظ سے قانون دان شہزاد اکبر اگست 2020 سے وزیراعظم عمران خان کی کابینہ میں مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے، اس سے قبل وہ معاون خصوصی کے عہدے پر فائز رہے تھے۔
انہوں نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے بنائے گئے ’ایسٹ ریکوری یونٹ‘ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔
حکومت کا حصہ بننے سے بیرسٹر شہزاد اکبر، قومی احتساب بیورو (نیب) کے ڈپٹی پروسیکیوٹر کی حیثیت سے بھی کام کرتے رہے ہیں۔
ان کے استعفے کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ’آپ نے شدید دباؤ میں کام کیا، مافیا کے خلاف کام کرنا آسان نہیں تھا لیکن جس طرح آپ نے کام کیا وہ قابل ستائش ہے۔‘
’مزید اہم کام اب آپ کے منتظر ہیں۔‘
دوسری جانب حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن نے اس موقع پر الزام لگایا ہے کہ شہزاد اکبر نے اپنی حکومتی ذمہ داریاں نبھاتے وقت ملکی وسائل کو ضائع کیا۔
مرزا شہزاد اکبر کی استعفے کی خبر پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب نے قومی وسائل کو برباد کرنے کے بعد استعفیٰ دیا ہے۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں مزید لکھا کہ ’ہمیں ہمیشہ سے پتہ تھا کہ یہ ناکام ہوں گے۔ صحیح وقت پر کشتی سے چھلانگ لگارہے ہیں، شہزاد اکبر تو ذہین شخص نکلے۔‘

شیئر: