Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ میں فرانسیسی گلوکارہ کی سترہویں صدی کی دھنوں پر میوزک پرفارمنس

بربائیر سیرانو نے سترہویں صدی تک کے میوزک کمپوزر کی دھنوں پر پرفارم کیا۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کے شہر جدہ میں واقع ’حیی جمیل‘ آرٹ سنٹر میں پہلی کلاسیکل میوزک پرفارمنس کا انعقاد ہوا جس میں فرانسیسی گلوکارہ کلارہ بربائیر سیرانو نے اپنی خوبصورت آواز کا جادو جگایا کہ سامعین دنگ ہو کر رہ گئے۔
عرب نیوز کے مطابق حیی جمیل کے سٹیج پر پرفارم کرنے والی کلارہ بربائیر سیرانو اینڈریا بوچیلی فاؤنڈیشن۔کمیونٹی جمیل سکالرشپ حاصل کرنے والی پہلی آرٹسٹ ہیں۔
22 جنوری کو منعقد ہونے والی اس تقریب میں بربائیر سیرانو نے سترہویں سے بیسویں صدی تک کے نامور یورپی میوزک کمپوزر ہینری پرسل، جورج ہینڈل، وولف گینگ موزارٹ اور جاکوموو پوچینی کی دھنوں پر پرفارمنس دی تھی۔
بربائیر سیرانو نے عرب نیوز کو انٹرویو میں بتایا کہ یہ سکلار شپ حاصل کرنے پر خود کو خوش قسمت محسوس کرتی ہیں جس کے بعد ان کے لیے مزید مواقع پیدا ہوئے اور اٹلی کے مشہور سازندہ اینڈریا بوچیلی کے ساتھ دنیا بھر میں پرفارم کرنے کا موقع  بھی ملا۔
’اینڈریا بوچیلی فاؤنڈیشن۔کمیونٹی جمیل سکالر شپ ملنے کے بعد میں نے پہلی مرتبہ اینڈریا بوچیلی کے ساتھ پرفارم کیا۔ ان کے ساتھ گانے میں ہمیشہ خوشی محسوس ہوتی ہے۔‘
بربائیر سیرانو نے مزید بتایا کہ پہلے کے مقابلے میں وہ اینڈریا بوچیلی کے ساتھ اب زیادہ آسانی سے سٹیج پر پرفارم کرتی ہیں کیونکہ اب وہ انہیں کچھ حد تک جان گئی ہیں۔
حیی جمیل کے سٹیج پر پرفارمنس سے ایک دن قبل نوجوان باصلاحیت گلوکارہ نے اینڈریا بوچیلی کے ہمراہ مملکت کے العلا صوبے میں واقع مرایا کنسرٹ ہال میں پرفارمنس دی تھی۔

حیی جمیل آرٹ سنٹر میں پہلی کلاسیکل میوزک پرفارمنس کا انعقاد ہوا۔ فوٹو عرب نیوز

’مرایا کنسرٹ ہال میں ہونے کا ناقابل یقین تجربہ تھا کیونکہ وہ اتنا خوبصورت ہے۔ یہ اتنا جادوئی احساس ہے کہ آپ کیسے میوزک کو پوری دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں اور پھر کسی نہ کسی طرح لوگ اس سے جڑ جاتے ہیں۔‘
بربائیر سیرانو نے بتایا کہ بچپن میں وہ کلاسیکی موسیقی میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتی تھیں اور زیادہ تر جیز میوزک سنتی تھیں۔
بربائیر سیرانو کا کلاسیکی موسیقی اور اوپرا گائیکی کی دنیا میں سفر کا آغاز 16 سال کی عمر میں ہوا۔
’بچپن میں وائلن بجاتی تھی اور بہت ساری میوزک کلاسز بھی لی تھیں، کوئر میں سب کے ساتھ مل کر گاتی بھی تھی۔ میں نے آواز میں زیادہ سے زیادہ دلچسپی لینا شروع کر دی اور میرے استاد بھی مجھے بتاتے تھے کہ میری آواز اچھی ہے اور مجھے علیحدہ گانا چاہیے۔‘
بربائیر سیرانو نے آپرا پرفارمنس کے بارے میں بتایا کہ یہ ایسا ہی ہے جیسے سٹیج پر تھیٹر کرتے ہیں لیکن اوپرا میں میوزک کے ساتھ کہانی بیان کی جاتی ہے۔
’جو ٹیکنیک ہم استعمال کرتے ہیں اور جس طرح سے آواز نکالنے کے لیے ہم اپنے جسم کا استعمال کرتے ہیں، یہ انتہائی جذباتی احساس ہوتا ہے۔‘
بربائیر سیرانو کو سال 2020 میں اینڈریا بوچیلی فاؤنڈیشن۔کمیونٹی جمیل سکالر شپ ملا تھا جس کے تحت انہوں نے دو سال کا اوپرا گائیکی میں ڈپلومہ کیا۔

بربائیر سیرانو کا کلاسیکی موسیقی میں سفر کا آغاز 16 سال کی عمر میں ہوا۔ فوٹو: انسٹاگرام بربائیر سیران

دنیا بھر سے تمام طالب علم اوپرا سکالرشپ میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ کمیونٹی جمیل کی مالی معاونت سے یہ سکالر شپ فراہم کیا جاتا ہے جبکہ آرٹ جمیل نامی آرگنائزیشن نے حیی جمیل آرٹ سنٹر کا انتظام سنبھالا ہوا ہے۔ 
کمیونٹی جمیل اور حیی جمیل تنظیمیں سعودی عرب کی جمیل فیملی نے قائم کی تھیں۔
اینڈریا بوچیلی فاؤنڈیشن اور کمیونٹی جمیل سکالر شپ سال 2019 میں قائم ہوئے تھے جن کا مقصد نئے گلوکاروں کو لندن کے رائیل کالج آف میوزک میں آپرا گائیکی پڑھنے میں مالی معاونت مہیا کرنا ہے۔
بربائیر سیرانو کے بعد دوسرا بوچیلی۔جمیل سکالرشپ 2021 میں مصر کی لارہ میخائل کو ملا تھا۔

شیئر: