Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’گھر میں خالی جگہوں کو خوبصورت بنانا چیلنج سے کم نہیں‘

سائنٹفک بنیاد پر ڈیزائن سے گھر اور دفتر کا حسن دوبالا ہوجاتا ہے۔ (فوٹو العربیہ)
سعودی خاتون آرکیٹیک سارہ الدرورہ نے ڈیزائننگ اور انٹیریئر ڈیکوریشن میں منفرد کام کرکے نام  بنایا ہے۔ سعودی عرب سمیت خلیج کے تمام ممالک میں اپنی ایک پہچان بنائی ہے۔
العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے سارہ الدرورہ نے کہا کہ یقین نہیں آتا کہ مملکت سمیت خلیج کے تمام ممالک میں اس قدر پذیرائی ملے گی۔ میرے ڈیزائن بے حد پسند کیے جا رہے ہیں۔

انٹیریئر ڈیزائن کے لیے آرکیٹک سے مشاورت ضروری ہے۔ (فوٹو العربیہ)

سارہ الدرورہ کا کہنا ہے کہ گھروں میں خالی جگہوں کو پر کرکے انہیں خوبصورت شکل دینا بڑا چیلنج ہوتا ہے۔ انٹیریئر ڈیزائن کے لیے آرکیٹک سے مشاورت ضروری ہے۔ گھر بنوانے سے قبل آرکیٹک سے مشاورت سے وقت، پیسے اور جگہ کی بچت ممکن ہے۔
سعودی خاتون نے بتایا کہ امام عبدالرحمن بن فیصل یونیورسٹی سے انٹیریئر ڈیزائنر کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ریاض میں ایک بڑے سعودی پروجیکٹ پر کام کیا۔ خالی وقت سوشل میڈیا پر انٹیریئر ڈیزائننگ اور گھروں کے ڈیزائن سے متعلق معلومات میں لگایا۔ انٹیریئر ڈیزائننگ اور گھروں کے ڈیزائن سے متعلق آگہی فراہم کی۔ لوگوں کی پذیرائی سے مجھے اپنے ہنر میں کمال پیدا کرنے اور آگے بڑھنے کا حوصلہ ملا۔ 
سارہ الدرورہ نے کہا کہ ’میری سوچی سمجھی رائے یہ ہے کہ وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور گھروں کے ڈیزائن سپیشلسٹ ارکیٹیک سے ہی تیار کرائے اور اس حوالے سے قانون سازی کی جائے۔ قانون کی خلاف ورزی پر سزائیں بھی ہوں۔ سچی بات یہ ہے کہ سائنٹیفک بنیادوں پر ڈیزائن سے گھر اور دفتر کا حسن دوبالا ہو جاتا ہے۔ پلاٹ کے ایک، ایک انچ سے فائدہ اٹھایا جانا ممکن ہوتا ہے۔ گھر کے تمام افراد کو رہائش کے وقت وہ لطف ملتا ہے جیسا وہ چاہتے ہیں۔‘

 

واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: