Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب مینز فیشن ویک میں علاقائی اور عالمی ڈیزائنرز کی شرکت

عرب فیشن ویک کے دوران 15 فیشن شوز منعقد کیے گئے۔ فوٹو عرب نیوز
عرب مینز فیشن ویک کا تیسرا ایڈیشن اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ یہ تین روزہ تقریب دبئی ڈیزائن ڈسٹرکٹ میں عرب فیشن کونسل کی شراکت داری سے منعقد ہوئی تھی۔
دبئی ڈیزائن ڈسٹرکٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر خدیجہ البستاکی نے عرب نیوز کو بتایا کہ 2015 میں دبئی ڈیزائن ویک کا آغاز ہوا تھا جس کے تحت ڈیزائنر کمیونٹی کو باقاعدگی سے اکھٹا کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسی اقدام کو آگے بڑھاتے ہوئے عرب فیشن کونسل کے ساتھ شراکت داری کی گئی ہے۔
کورونا وائرس کے حفاظتی اقدامات کو مدنظر رکھتے ہوئے عرب مینز فیشن ویک فال 2022 کی تقریب اس مرتبہ معمول کے مطابق منعقد ہوئی جبکہ پچھلی تقاریب آن لائن فیس بک پر دکھائی گئی تھیں۔
اس تین روزہ تقریب میں 15 فیشن شوز منعقد کیے گئے جس میں امارات اور تمام عرب ڈیزائنرز سمیت امریکہ، سوئٹزر لینڈ، برطانیہ اور فرانس کے ڈیزائنرز  کے ملبوسات بھی دکھائے گئے۔
تقریب کے شرکا میں علاقائی اور بین الاقوامی فیشن ڈیزائنرز نے بھی شرکت کی جن میں فلپائن سے اماٹو، لبنان کے ایمرجنسی روم اور زید فاروقی شامل تھے۔

فیشن ویک کا مقصد خطے میں صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

فلپائن کے ڈیزائنر اور فیشن ہاؤس اماٹو کے بانی فرنے ون نے ’ایمبش‘ کے نام سے اپنے ملبوسات کی کلیکشن کی نمائش کی۔

فیشن ویک میں عرب اور مغربی ڈیزائنرز نے شرکت کی۔ فوٹو عرب نیوز

فیشن شو میں بالی وڈ کی اداکارہ اروشا روتیلا، مس یونیورس پیراگائے 2021 نادیہ فیریراہ اور مس یونیورس کولیمبیا 2020 لارہ الاسکواگا کے علاوہ دیگر نے ریمپ پر ملبوسات کی ماڈلنگ کی۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر خدیجہ البستاکی کا کہنا ہے کہ عرب مینز فیشن ویک کا مقصد خطے میں موجود صلاحیتوں اور ترقی پسند سوچ کو اجاگر کرنا ہے۔

دبئی ڈیزائن ویک کا آغاز سال 2015 میں ہوا تھا۔ فوٹو عرب نیوز

خدیجہ البستاکی نے مزید بتایا کہ دبئی ڈیزائن ڈسٹرکٹ دنیا بھر کے فیشن ہاؤسز سے مختلف ہے، اس میں بین الاقوامی کمپنیاں، مقامی فیشن برانڈز بھی شامل ہیں جو ایک دوسرے کو چیلنج کرنے کے علاوہ حمایت بھی کرتے ہیں۔

شیئر: