Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

برازیل، خواتین کے ملبوسات کی دکان میں مردوں کے داخلے پر پابندی

99 فیصد مرد حضرات خواتین کے ملبوسات کی دکانوں میں نامناسب برتاؤ کرتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
برازیل میں موجود خواتین کے کپڑوں کی ایک دکان پر ملازمین اور گاہکوں کو ہراساں کرنے کے واقعات سے تنگ آ کرایک دکان مالک نے سٹور پر مردوں کے داخلے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق برازیل میں سات لاکھ آبادی والے شہر ساؤ پالو کے ایک شاپنگ مال میں ماڈل اور کاروباری شخصیت اینڈریا کوسٹا نے اپنی دکان کی کھڑکی پر ایک پوسٹر لگایا ہے جس پر درج ہے ’کسی بھی مرد کو دکان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے مگر آپ اپنا پالتو جانور لا سکتے ہیں۔‘
ایندڑیا کوسٹا نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے یہ فیصلہ مردوں کی جانب سے ملازمین اور خواتین کسٹمر پر کیے جانے والے نازیبا  تبصروں اور ہراسیت کے ان گنت کے واقعات کے بعد لیا ہے۔
 اس نوعیت کے مسائل انہیں تب بھی پیش آتے ہیں جب وہ دکان میں آن لائن ویب سائٹ کے لیے اپنے ملازمین کے ساتھ فوٹو شوٹ وغیرہ کرتی ہیں۔
اسی شاپنگ مال میں ایک اور دکان کے باہر موجود مسٹر لیوکس نے بھی مردوں سے ایک درخواست کی ہے۔ انہوں نے لکھا ہے ’براہ مہربانی خواتین کی پرائیوسی کا خیال کریں اور سٹور کے باہر موجود بینچ پر انتظار کریں۔‘

کوسٹا نے مردوں کو ڈریسنگ روم سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے ویڈیو گیمز کی پیشکش بھی کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

مردوں کے گھورنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 99 فیصد مرد حضرات نامناسب برتاؤ کرتے ہیں مگر ان میں سے وہ کون ہے، یہ بتانا مشکل ہے۔ اس لیے سب پر پابندی لگا دی ہے۔
اینڈریا کوسٹا کے انسٹاگرام پر دو لاکھ 50 ہزار سے زیادہ فالورز ہیں۔ انہوں نے مردوں کے نامناسب رویوں کی کچھ تصاویر شئیر کرتے ہوئے دکانوں میں جنسی ہراسیت کے مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی ہے۔
کوسٹا کے مطابق ان کے سٹور میں اکثر مرد ڈریسنگ رومز میں کپڑے پسند کرتی خواتین کی جاسوسی کرتے تھے۔
اس سے قبل کوسٹا نے مردوں کو ڈریسنگ روم سے دور رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے ویڈیو گیمز کی پیشکش بھی کی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

شیئر: