Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جامعہ الازہر کا تیار کردہ بریل میں قرآن پاک  کا آزمائشی نسخہ

بریل حروف کے ساتھ قرآن کے تحریری الفاظ بھی شامل کیے گئے ہیں۔ (فوٹو عرب نیوز)
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد کئے جانے والے 53 ویں بین الاقوامی کتاب میلے میں جامعہ الازہر کی جانب سے نابینا افراد کے لیے تجرباتی طور پر تیار کیا گیا قرآن کریم کا نسخہ رکھا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق الازہر الشریف کے اعلی امام شیخ ڈاکٹر احمد الطیب کی سرپرستی میں الازہر پریس نے جدید ترین پرنٹنگ سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے بریل میں قرآن کی طباعت کے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

اس کی خصوصیت میں حجم اور خاص قسم کے گتے کا استعمال ہے۔ فوٹو عرب نیوز

الازہر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں واضح  کیا گیا ہے کہ قرآن کے اس آزمائشی نسخے میں نمایاں بریل حروف کے ساتھ قرآن کے تحریری الفاظ بھی شامل کیے گئے ہیں تاکہ بینا اور نابینا افراد کے درمیان قرآن حفظ کرنے اور پڑھنے میں سماجی تعاون حاصل  ہو۔
قرآن پاک اور اس کے علوم کو پھیلانے کےمشن کی توسیع کے طور پر الازہر کی جانب سے اٹھائے گئے اس اقدام کا مقصد نابینا افراد سمیت معذور افراد کو خصوصی سہولت فراہم کرنا ہے۔
الازہر نے کتاب میلے میں جو قرآن کریم کا جو تجرباتی نسخہ دکھایا ہے اس کی خصوصیت میں بڑا حجم اور خاص قسم کے موٹے گتے کا استعمال ہے جس پر نقطے انتہائی واضح اور نمایاں ہیں تا کہ ان نقطوں پرانگلی رکھنے سے آسانی سے پڑھا جا سکے۔
بصارت سے محروم افراد کے پڑھنے میں پیش آنے والی دقت کو ختم کرنے کے لیے خصوصی طور پر بریل کے طریقہ کار کا استعمال کیا جاتا ہے۔

بریل کے فرانسیسی موجد لوئس بریل تین سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔ فوٹو ٹوئٹر

نابینا افراد کے لیے کسی بھی تحریر کو  بریل میں تبدیل کرنے کی ایجاد کا منفرد کارنامہ اٹھاریوں صدی کے آغاز میں پیدا ہونے والی فرانسیسی لوئس بریل انجام دیا۔ فرانسیسی موجد لوئس بریل تین سال کی عمر میں بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔
لوئس بریل نے اپنی اس ایجاد سے واضح کیا ہے کہ نابینا افراد کے پڑھنے اور لکھنے کے لیے نقطوں کی تحریر کا استعمال طباعت شدہ نمایاں حروف کے استعمال کے گذشتہ طریقہ سے زیادہ تیز اور  آسان ہے۔
الازہر پریس کے پروڈکشن منیجر حسام الدین منیر نے اس موقع پر بتایا کہ قرآن کریم  کو  بریل میں تیار کرنے کا خیال نابینا افراد کی مدد کرنے کی خواہش کے پیش نظر سامنے آیا۔
حسام الدین نے مزید کہا کہ ہم نے پہلے لوگوں کی رائے معلوم کرنے کے لیے ایک آزمائشی نسخہ تیار کیا ہے  بعدازاں اس پر حتمی عمل درآمد کیا جائے گا۔

نابینا افراد کے پڑھنے کے لیے بریل کا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

معذورافراد کی قومی کونسل کی سپروائزر ڈاکٹر ایمان کریم نے قرآن کے نسخہ کو بریل میں تیار کرنے پر الازہر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مصر میں 2015 میں ہونے والی مردم شماری کے تحت نابینا افراد ملک کی 5 فیصد کمیونٹی کی نمائندگی کرتے ہیں۔
الازہر کے اس منصوبے پر کام کرنے کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ قرآن اور اس کے علوم کو دنیا بھر میں پھیلانے کے اپنے مشن کی توسیع کے طور پر اس ادارے کا  یہ انتہائی سنجیدہ اقدام ہے۔
ڈاکٹر ایمان کریم نے مصر کے محکمہ تعلیم سے مطالبہ کیا ہےکہ الازہرالشریف کی اس مثال کو سامنے رکھتے ہوئے بینائی سے  معذور افراد کو ثقافتی اشاعتیں بریل میں فراہم کر کے بیداری اور شعور اجاگر کرنے میں کردار ادا کریں۔
اس موقع پر ازبکستان کے بصارت سے محروم الازہر کے طالب علم اکرم عابد جانوف نے قاہرہ کے بین الاقوامی کتاب میلے میں الازہر پویلین کے دورے کے دوران بریل قرآن کی تعریف کرتے ہوئے نابینا طلبہ کو مدد فراہم کرنے پر الازہر پریس سے اظہار تشکر کیا ہے۔
 

شیئر: