Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شاہ محمود اور زرتاج گل سمیت کون سے وزرا کارکردگی نہ دکھا سکے؟

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی وزارتیں بھی کارکردگی سرٹیفیکیٹ حاصل نہ کر پائیں(فائل فوٹو: سکرین گریب)
وزیراعظم عمران خان نے پہلی بار سزا و جزا کا نظام متعارف کرواتے ہوئے اپنی حکومت میں بہترین کارکردگی دکھانے والی 10 وزارتوں کا اعلان کرتے ہوئے وزرا میں تعریفی سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے ہیں۔
حکومت کے معیار کے تحت اعلیٰ کارکردگی دکھانے والی وزارتوں میں حیرت انگیز طور پر چند اہم وزارتیں اور میڈیا پر متحرک وزرا شامل نہیں تھے جن میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل، علی امین گنڈا پور کے علاوہ چند دیگر وزرا شامل ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ جہاں اعلیٰ کاردگی دکھانے والوں کے لیے جزا کا اعلان ہوا وہاں بری کارکردگی کے لیے کسی سزا کا کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے اعلیٰ کارکردگی دکھانے والی وزراتوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جس کے مطابق مراد سعید کی وزارت مواصلات اول نمبر پر آئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں خاص طور پر مراد سعید کی تعریف بھی کی اور انہیں اعلیٰ کارکردگی پر مبارکباد دی۔
اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں میں اسد عمر کی وزرات برائے منصوبہ بندی، ثانیہ نشتر کی وزارت تخفیف غربت، شفقت محمود کی وزارت وفاقی تعلیم، شیریں مزاری کی وزارت انسانی حقوق، خسرو بختیار کی صنعت و پیدوار، رزاق داؤد کی وزارت تجارت و سرمایہ کاری، شیخ رشید کی وزارت داخلہ اور فخر امام کی وزارت فوڈ سیکورٹی شامل تھیں۔
وزیراطلاعات فواد چوہدری نے تقریب کے بعد ٹوئٹر پر اپنی وزارت کو سرٹیفیکیٹ نہ ملنے کی وضاحت بھی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’10 وزارتوں کو بہترین کارکردگی پر مبارکباد، ہم اس بار اس لیے جگہ نہیں بنا سکے کہ کارکردگی ان پراجیکٹس پرعملدرآمد سے جانچی جاتی ہے جو وزارت وزیراعظم آفس کو دیتی ہے۔ میں نے کچھ منصوبوں میں ردوبدل کیا ہے جو میرے خیال میں زیادہ سود مند ہوں گے۔ اگلی دفعہ ان شاء للہ۔‘
کون سے اہم اور متحرک وزرا اچھی کارکردگی نہ دکھا سکے؟
اچھی کارکردگی کے سرٹیفیکیٹ نہ حاصل کر سکنے والوں میں چند انتہائی متحرک وزرا شامل ہیں جو میڈیا پر حکومت کا بھرپور دفاع کرتے نظر آتے ہیں اور اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہیں۔ کارکردگی سرٹیفیکیٹ نہ پانے والوں میں وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری، وزیر مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر امورِکشمیر امور علی امین گنڈاپور، وزیرقانون فروغ نسیم، وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز اور وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان اور وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب شامل تھے۔
اہم ترین وزارتوں میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی وزارتیں بھی کارکردگی سرٹیفیکیٹ حاصل نہ کر پائیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود کو اچھی کارکردگی کا تعریفی سرٹیفیکیٹ نہیں ملا۔ فوٹو: اے ایف پی

تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے اچھی کارکردگی کا سرٹیفیکیٹ حاصل نہ کر پانے والوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی بچپن میں پڑھائی میں پیچھے تھے مگر جب سے سکول میں سب کے سامنے مارکس پڑھ کر سنائے جانے کی روایت شروع ہوئی تو ان کی کارکردگی بھی بہتر ہو گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگلی دفعہ تمام وزیروں کو تقریب میں بلایا جائے گا اور وہاں بتایا جائے گا کہ اچھی کارکردگی والی وزارتیں کون سی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سزا وجزا کا نظام متعارف کروانے سے بقیہ مدت میں حکومت کی کارکردگی بہتر ہو گی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن شہزاد ارباب نے تقریب کے دوران وزراتوں کی کارکردگی کے معیار کو جانچنے کے طریق کار کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ دیکھا گیا ہے کہ کون سی وزارت نے گورننس کی کوالٹی بہتر کی اور اس میں کتنی کوشش صرف کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت کے کل 1090 اہداف تھے جس میں 426  اس سال مکمل ہوں گے۔ ان میں سے 207 گورننس سے متعلق تھے، سو سے زائد معاشی ترقی سے متعلق تھے جبکہ 64 کا تعلق پالیسی اور قانون سازی سے تھا۔

شیئر: