Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

العلا آرٹس فیسٹیول میں مقامی ہنرمندوں کے فن پارے

بین الاقوامی سطح پر فنون لطیفہ کی بہت بڑی صلاحیت کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
العلا  پرفارمنگ آرٹس فیسٹیول کا آغاز 13 فروری کو ہو چکا ہے جس میں سیاحوں کے لیے مقامی اور بین الاقوامی ہنرمندوں کے انتہائی  نفاست سے تیار کئے گئے فن پاروں کی بڑی تنصیبات کا خوبصورت نظارہ پیش کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق العلا میں موجود غیر ملکی سیاح مخصوص قدیم چٹانوں کے قریب خوشبودار تیل، کڑھائی والےعبایہ، نازک زیورات اور  کشیدہ کاری والے بیگز فروخت کرنے والی دکانیں بھی دیکھ رہے ہیں، جن میں سے اکثرعلاقائی دستکاری پر مشتمل ہیں۔

آرٹ کے یہ نمونے العلا کے منظر نامے کو مزید پرکشش بناتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

یہ منظر العلا اولڈ ٹاؤن کے الجدیدہ آرٹس ڈسٹرکٹ میں نظر آ رہا ہے جو سعودی عرب کے شمال مغرب میں تاریخی علاقے میں واقع ہے، اس منظر نے قدرتی صحرائی علاقے کو متحرک ثقافتی نخلستان میں بدل دیا ہے۔
العلا کے مرایا کنسرٹ ہال میں منعقد ہونے والی ایک نمائش میں سعودی فنکارہ بسمہ السلیمان کی پرائیویٹ کلیکشنز بھی پیش کی گئی ہیں۔
نمائش کی تیاری  میں حصہ لینے والی سعودی آرٹسٹ لولوہ الحمود کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے ایک جشن کا سماں ہے۔

 سعودی فنکارہ بسمہ السلیمان کی پرائیویٹ کلیکشن بھی پیش کی گئی ہے۔ فوٹو عرب نیوز

العلا نمائش میں سعودی عرب کے بڑے فنکاروں کے فن پارے بھی رکھے گئے ہیں۔
لولوہ الحمود کا کہنا ہے کہ یہ اتنا آسان نہیں تھا جتنا لوگ سوچتے ہیں لیکن ان تمام کوششوں کو اب تسلیم کیا گیا ہے جس پر ہم خوش ہیں۔
العلا آرٹس فیسٹیول نہ صرف العلا میں بین الاقوامی سطح پر فنون لطیفہ کی بہت بڑی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ مملکت میں جاری عظیم سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔
العلا فیسٹیول کے ایجنڈے میں ایک فوٹوگرافی کی نمائش بھی رکھی گئی ہے۔

یہ آرٹ عظیم سماجی اور ثقافتی تبدیلیوں کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

یہ شاندار نمائش 15 سعودی اور بین الاقوامی فنکاروں کے عصری کاموں کو العلا کے صحرائی منظر نامے کے بالمقابل پیش کرتی ہے۔
ڈیزرٹ ایکس کے بانی ڈائریکٹر نیویل ویک فیلڈ نے نمائش کے افتتاح کے موقع پر مہمانوں کو بتایا کہ آرٹ ورکس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے کہ ہم مستقبل کے معاشروں کی تشکیل کیسے کریں گے، زمین سے کیسے تعلق رکھتے ہیں اور ترقی کیسے ہوتی ہے اور آپ ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف طریقوں سے کیسے زندہ رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ تمام موضوعات صحرا کے لیے اہم ہیں لیکن بڑے پیمانے پر دنیا کے لیے بھی اہم ہیں۔
 

شیئر: