Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عالیہ بھٹ کی فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ ریلیز سے پہلے ہی تنازعات کا شکار

گنگو بائی کے بیٹے بابو راؤ جی شاہ نے کہا کہ ’فلم میں میری ماں کو طوائف دکھایا گیا (فوٹو لائیو منٹ)
بالی وڈ اداکارہ عالیہ بھٹ کی فلم ’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ ریلیز سے پہلے ہی تنازعات کا شکار ہو گئی ہے کیونکہ گنگو بائی کے خاندان نے اس پر عدالت سے حکم امتناع حاصل کر لیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق یہ فلم حسین زیدی کی کتاب ’مافیا کوئیز آف ممبئی‘ پر بنائی گئی ہے، اسے سنجے لیلا بنسالی نے ڈائریکٹ کیا ہے اور اس کی ریلیز 25 فروری کو ہونا تھی۔
عدالت نے سجنے لیلا بنسالی، عالیہ بھٹ اور حسین زیدی کو ہتک عزت کے نوٹس بھیجے ہیں۔
حسین زیدی کی کتاب کے مطابق گنگو بائی نے چار بچوں بابو راؤ، بے بی، شکونتلا اور راجن کو گود لیا۔ گنگو بائی بالی وڈ میں کام کرنے کےلیے گھر سے بھاگ گئی اور بعد میں اسے ایک بازاری عورت کے طور پر کام کرنے مجبور کیا گیا۔ پھر وہ انڈر ورلڈ کی ایک معروف شخصیت بن گئی۔
گنگو بائی کے گود لیے بچوں کے وکیل کا کہنا ہے کہ ’کوئی نہیں چاہتا کہ اس کی ماں کو ایک بازاری عورت کے روپ میں دکھایا جائے، حتی کہ ایسی عورت کا بیٹا بھی یہ نہیں چاہے گا۔ یہ صرف پیسے کے لیے کیا گیا ہے اور یہ کسی کے کردار پر حملہ ہے۔‘
خاندان کا الزام ہے کہ ’اس فلم میں ہماری ماں کو ایک سماجی کارکن سے طوائف بنا دیا گیا ہے۔‘
گنگو بائی کے بیٹے بابو راؤ جی شاہ نے کہا کہ ’فلم میں میری ماں کو طوائف دکھایا گیا ہے۔ جس سے ہمارے خاندان کو پریشانی کا سامنا ہے۔
دوسری جانب گنگوبائی کی پوتی بھارتی کا کہنا تھا کہ ’فلم بنانے والوں نے پیسے کے لالچ کی وجہ سے میرے خاندان کو بدنام کیا ہے۔ اسے ہر گز قبول نہیں کیا جا سکتا۔ فلم بنانے والوں نے خاندان کی رضامندی تک نہیں لی اور نہ ہی کتاب کے لیے کوئی ہمارے پاس آیا۔

شیئر: