Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مولانا کے کہنے پر کسی نے استعفیٰ دیا نہ ہی لیا، غلام سرور خان

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد لانے اور لانگ مارچ کا شوق پورا کر لے، ان سے کچھ نہیں ہو گا۔
سنیچر کو راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے غلام سرور خان نے مولانا فضل الرحمان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپنے دھرنے کے دوران وہ کہتے تھے ’استفعے لے کے جائیں، دے کے بھی جائیں گے،‘
ان کے مطابق ’مولانا کے کہنے پر نہ کسی نے استعفیٰ دیا نہ کسی نے لیا اور وظیفے پر مولانا واپس چلے گئے۔‘
اب بھی اپوزیشن کے دھرنوں سے کچھ نہیں ہو گا،  سوائے اس کے کچھ دن لوگوں کو تکلیف ہو گی، چند روز مدرسوں کے بچے اسلام آبا کی سیر کر لیں گے۔ سندھ سے آنے والے بھی اسلام آباد کا خوبصورت موسم دیکھ لیں گے اور پھر واپس چلے جائیں گے، اس کے علاوہ کچھ نہیں ہو گا۔
’اس سے پہلے بھی مارچ ہوا، دھرنا ہوا، اور اب پھر دھرنے کا اعلان پی ڈی ایم نے بھی کیا اور پی پی نے بھی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ساڑھے تین سال سے عدم اعتماد کی باتیں ہو رہی ہیں۔
وفاقی وزیر غلام سرور خان نے مزید کہا کہ افواہیں پھیلا کر بے یقینی کی فضا بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
غلام سرور خان کے مطابق ’ اپوزیشن ضرور احتجاج کریں، اس کا سیاسی حق ہے لیکن ان دھرنوں سے بھی کچھ حاصل نہیں ہو گا۔‘
اپوزیشن کے اعلانات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’اپوزیشن کچھ نہیں کر سکتی کیونکہ اس میں شامل سب لوگ چلے ہوئے کارتوس ہیں۔‘
مہنگائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ یہ صرف ہمارا ایشو نہیں ہے بلکہ عالمی معاملہ ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے مہنگائی کی وجہ بھی بتاتے ہوئے کہا کہ 2018 میں جب وہ پیٹرولیم کے وزیر تھے اس وقت تیل 40 ڈالر بیرل پر درآمد ہوتا تھا جب کہ آج کل 97 ڈالر ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مہنگائی کے اثرات کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے عوام کے لیے سہولت کے پروگرام شروع کیے گئے ہیں، جن میں یونیورسل ہیلتھ کارڈ بھی شامل ہے جس کی دنیا کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔

شیئر: