Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کراچی: قتل کے مقدمے کا سامنے کرنی والی ملزمہ کا پولیس پر نازیبا ویڈیو بنانے کا الزام

ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمہ عرین جنت کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
کراچی پولیس کے ایڈیشنل آئی جی نے خاتون ملزمہ کے ویڈیو پیغام کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ 
ترجمان سندھ پولیس کے مطابق ملزمہ عرین جنت نے لیاقت آباد وومن پولیس کے خلاف ویڈیو جاری کی تھی جس میں انہوں نے پولیس اہلکاروں پر ان کی برہنہ ویڈیو بنانے کا الزام عائد کیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ویسٹ سوہائے عزیز کو معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے جلد رپورٹ مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 
واضح رہے کہ ملزمہ عرین پر اپنے دوست کے ساتھ مل کر اپنے شوہر کو قتل کرنے کا الزام ہے۔
ملزمہ کو منگل کو پولیس ریمانڈ ختم ہونے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جیل روانگی سے قبل ملزمہ نے ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کرایا جس میں مقدمے کے مدعی اور خاتون ایس ایچ او پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ 
ملزمہ عرین جنت کا ویڈیو بیان میں کہنا ہے کہ ’ان کے سسر مدعی مقدمہ رضوان شیخ تفتیشی افسر کے پاس تھانے آتا تھا اور میرے پاؤں پر پاؤں رکھ کر سگریٹ پیتے رہتے تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’مدعی رضوان شیخ پاؤں پر پاؤں رکھ کر اقرار جرم کا کہتا تھا، ایک دفعہ بول دو میں تمہیں معاف کردوں گا۔‘
ملزمہ عرین جنت نے لیاقت آباد میں واقع وومن ویسٹ زون تھانے کے اہلکاروں پر بدسلوکی کا الزام عائد کیا ہے۔
عرین جنت نے الزام عائد کیا کہ ویمن پولیس سٹیشن میں مدعی رضوان شیخ کے سامنے آنکھوں پر پٹی باندھ کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس کے مطابق ریمانڈ ختم ہونے پر عدالت کے حکم پر ملزمہ عرین جنت کو جیل بھیج دیا گیا ہے۔
اردو نیوز نے ایس ایس پی سوہائے عزیز سے رابطے کی کوشش کی لیکن انہوں نے فی الوقت کوئی موقف نہیں دیا۔

شیئر: