Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اپنے آبائی ملک میں کھیلنا میرے لیے خاص لمحہ ہے: عثمان خواجہ

عثمان خواجہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اٹھارہ رکنی سکواڈ کا حصہ ہیں. فوٹو اے ایف پی
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے پاکستانی نژاد اوپننگ بلے باز عثمان خواجہ نے اپنے آبائی ملک میں میچ کھیلنے کو ’خاص‘ لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ہمیشہ سے پاکستان میں کھیلنے کی خواہش تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عثمان خواجہ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں میچ کھیلنا ان کے لیے بہت ہی ’خاص‘ ہے۔
36 سالہ عثمان خواجہ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے 18 رکنی سکواڈ کا حصہ ہیں جو پاکستان کے خلاف کرکٹ سیریز کھیلنے اتوار کو پاکستان پہنچی ہے۔
عثمان خواجہ بطور انٹرنیشنل کرکٹر پہلی مرتبہ اپنے آبائی وطن لوٹے ہیں جہاں تین ٹیسٹ، تین ایک روزہ اور ایک ٹی20 میچز کی سیریز کھیلی جائے گی۔
عثمان خواجہ نے کہا کہ ’میں ہمیشہ پاکستان میں کھیلنا چاہتا تھا اور اس کے ساتھ جذبات بھی وابستہ ہیں لیکن ایک دفعہ جب کھیل شروع ہو جائے تو پھر آپ ایسی چیزوں کے بارے میں نہیں سوچتے۔‘
عثمان خواجہ پاکستان میں پیدا ہوئے لیکن چار سال کی عمر میں اپنے والدین کے ساتھ آسٹریلیا منتقل ہو گئے تھے اور آسٹریلوی کرکٹ ٹیم میں شامل ہونے والے پہلے مسلمان ہیں۔
عثمان خواجہ نے بتایا کہ وہ بچپن میں راولپنڈی کے پرانے سٹیڈیم میں جا چکے ہیں اور ایک مرتبہ وہاں کھیل بھی چکے ہیں۔
عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ وہ ماضی میں چار مرتبہ پاکستان کو دورہ کر چکے ہیں اور آخری مرتبہ سال 2010 میں آئے تھے۔
’مجھے راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں شدت سے کھیلنے کا انتظار ہے۔۔۔۔ کراچی بھی میرے دل کے قریب ہے جہاں میرے رشتہ دار رہتے ہیں لیکن کیونکہ ہم سکیورٹی کے حصار میں ہوں گے تو کسی سے ملنے کا کوئی چانس نہیں ہے۔‘

عثمان خواجہ جو سال 2011 میں آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کا موقع ملا۔ فوٹو اے ایف پی

بائیں بازو کے بلے باز عثمان خواجہ نے ٹیم میں تین سال کے وقفے کے بعد واپسی کرتے ہوئے جنوری میں انگلینڈ کے خلاف ایشز کے چوتھے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں تھیں۔
عثمان خواجہ نے مزید کہا کہ ’میرا دل ہمیشہ آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کو ہی کرتا تھا کیونکہ میں نے اپنی پوری زندگی وہاں گزاری ہے۔
’یہ میری خوش قسمتی ہے کہ مجھے سال 2011 میں آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کا موقع ملا۔‘
انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا کہ میچز کے دوران ان کے اہل خانہ کے جذبات پاکستان اور آسٹریلوی ٹیم کے درمیان بٹے ہوئے ہوں گے۔
’میرے والدین پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں اور میں آسٹریلیا کو لیکن میں پاکستانی کلچر کو فالو کرتا ہوں اور گھر میں اپنی والدہ کے ساتھ اردو میں ہی بات کرتا ہوں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ان کے والدین پاکستان میں آ کر انہیں کھیلتا ہوا دیکھنا چاہتے تھے بالخصوص راولپنڈی میں جہاں وہ رہتے رہے ہیں لیکن حالات کے باعث نہ آ سکے۔
شیڈول کے مطابق آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹیسٹ 4 سے 8 مارچ کو راولپنڈی، 12 سے 18 مارچ کو کراچی اور 21 سے 25 مارچ کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔

شیئر: