Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپ کے مسلمان اپنے مراکز یوکرینی پناہ گزینوں کے لیے کھول دیں: یونین

چھ لاکھ 60 ہزار سے زیادہ یوکرینی پناہ گزین ہمسایہ ممالک پہنچ چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
اٹلی میں اسلامک کمیونیٹیز کی یونین نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ ملک اور یورپ میں اپنے مراکز کے دروازے یوکرین سے آنے والے پناہ گزینوں کے کھول دیں۔
عرب نیوز کے مطابق کیتھولک تنظیموں کے تعاون سے اٹلی میں مسلمان کمیونٹیز مقامی سطح پر خوراک اور ادویات جمع کر رہی ہیں جو یوکرین کو دی جائیں گی۔
اسلامک کمیونیٹیز کی یونین نے کہا ہے کہ ’ضرورت کے وقت وسائل ہر کسی کے لیے دستیاب ہونے چاہئیں تاکہ اسلامک کمیونیٹیز شہریوں کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔‘
یونین کے صدر یاسین لافرام کا کہنا ہے کہ آج یوکرینیوں کو جس قسم کے حالات کا سامنا ہے، کل ہم بھی اس جگہ ہو سکتے ہیں اور محفوظ مقامات کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
یونین کا کہنا ہے کہ ’ہم تمام متاثرین اور امن کے لیے دعاگو ہیں اور امید کرتے ہیں کہ بین الاقوامی برادری جنگ بندی، لوگوں کے انخلا اور امداد پہنچانے کے لیے فوراً متحرک ہو گی۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے یوکرین میں فوری انسانی مدد کے لیے ایک اعشاریہ سات ارب ڈالرز کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں ایک کروڑ بیس لاکھ لوگوں کو ریلیف اور تحفظ کی ضرورت ہو گی جبکہ آنے والے مہینوں میں ہمسایہ ممالک میں 40 لاکھ سے زیادہ یوکرینی پناہ گزینوں کو مدد کی ضروت ہوگی۔
چھ لاکھ 60 ہزار سے زیادہ پناہ گزین ہمسایہ ممالک پہنچ چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر تقریباً دس لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے۔

شیئر: