Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جلسے میں شرکت کیوں کی؟ وزیراعظم اور وزرا کو نوٹس

الیکشن کمیشن نے جلسے میں شرکت اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کیا (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)
الیکشن کمیشن نے تیمرگرہ کے جلسے میں شرکت اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کردیا ہے۔
وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر اور مراد سعید کے علاوہ وزیر اعلٰی محمود خان اور صوبئی وزرا کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
 
 نوٹس میں وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا سے کہا گیا ہے کہ وہ خود یا بذریعہ وکیل پیش ہوکر اپنا موقف بیان کریں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا نے جمعے کے روز خیبر پختونخوا کے ضلع لوئر دیر میں منعقدہ عوامی جلسے سے خطاب کیا تھا۔
الیکشن کمیشن نے عوامی عہدے رکھنے والوں کو جلسوں میں شرکت سے منع کررکھا ہے۔
جلسے سے قبل ترجمان الیکشن کمیشن نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ ’تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد 10 مارچ کو انتخابی ضابطہ اخلاق پر نظرِ ثانی کی گئی۔
’نظرِ ثانی کے بعد ارکان پارلیمنٹ کو انتخابی مہم میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے تاہم عوامی عہدے داروں کے الیکشن مہم میں حصہ لینے پر بدستور پابندی برقرار رہے گی۔‘
اس سے قبل صدر ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے جاری کیے گئے آرڈیننس کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 میں دفعہ 181(اے) کا اضافہ کیا گیا تھا۔
نئی شق پارلیمنٹ، صوبائی اسمبلی یا بلدیاتی حکومت کے منتخب رکن بشمول آئین یا کسی دوسرے قانون کے تحت کسی بھی عہدے پر فائز رکن کو اجازت دیتی ہے کہ وہ کسی بھی علاقے یا حلقے میں عوامی جلسے میں جاسکے یا خطاب کرسکے۔

وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، اسد عمر اور مراد سعید کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے (فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر)

اس پر الیکشن کمیشن کے اجلاس میں کہا گیا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد حکومت انتخابات میں اپنا اثرورسوخ اور ریاستی وسائل استعمال کرسکے گیَ
’اس کا واضح مطلب یہ ہوگا کہ تمام امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے کے لیے ایک جیسے مواقع میسر نہ ہوں گے۔‘
اس معاملے پر اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے موقف اختیار کیا کہ ’الیکشن کمیشن صدر پاکستان کی جانب سے جاری کیے گئے آرڈیننس کو نظرانداز نہیں کرسکتا، نہ ہی آرڈیننس میں دی گئی سیاسی سرگرمی کی اجازت سے منع کرسکتا ہے۔

شیئر: