Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا نے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایٹمی ملک پر میزائل داغا‘

معید یوسف کہتے ہیں کہ ’انڈیا کی جانب سے میزائل غلطی سے فائر ہوجانے کی وضاحت بھی مشکوک ہے‘ (فوٹو: معید یوسف ٹوئٹر)
وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی معید یوسف نے کہا ہے کہ ’انڈیا کو یہ تسلیم کرنے میں دو دن لگ گئے کہ ’معمول کی دیکھ بھال کے دوران تکنیکی خرابی کی وجہ سے اس کا میزائل پاکستانی علاقے میں گرگیا۔‘
جمعے کو ایک ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کے سپر سونک میزائل نے 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرتے ہوئے 250 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔‘
’انڈین میزائل نے بین الاقوامی اور مقامی کمرشل جہازوں کے روٹس کے قریب سے پرواز کی جس سے مسافروں کی سلامتی کے لیے خطرات پیدا ہوئے۔‘
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ’اس واقعے نے حساس ٹیکنالوجی رکھنے کی انڈین صلاحیت پر بھی سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں۔‘
’یہ کیسا ملک ہے جس کا میزائل چل گیا اور وہ دو دن بعد وضاحت پیش کررہا ہے۔ انڈیا کی جانب سے میزائل غلطی سے فائر ہوجانے کی وضاحت بھی مشکوک ہے۔‘
معید یوسف کہتے ہیں کہ ’انڈیا کو اس واقعے پر پاکستان کو اعتماد میں لینے کی بھی توفیق نہیں ہوئی، یہ ایک بہت سنجیدہ معاملہ ہے عالمی برادری اس کا نوٹس لے۔‘
’بدقسمتی سے پاکستان انڈیا جیسی ایک بدمعاش ریاست سے ڈیل کررہا ہے اور ہم بار بار دنیا کی توجہ انڈیا کے ناقص دفاعی نظام کی جانب دلاتے رہے ہیں۔‘
پاکستان کے مشیر قومی سلامتی کے مطابق ’انڈیا کے ایسے غیر ذمہ دارانہ اقدامات نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔‘
واضح رہے کہ بدھ کے روز انڈیا کا ایک میزائل پاکستان کے صوبہ پنجاب کے علاقے میاں چنوں میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔
واقعے کے اگلے روز پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے میڈیا بریفنگ میں اس واقعے سے متعلق تفصیلی طور پر آگاہ کیا تھا۔

آئی ایس پی آر کی بریفنگ میں بتایا گیا تھا کہ ’یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا‘ (فوٹو: سکرین گریب)

ان کا کہنا تھا کہ ’ 9 مارچ کو انڈین حدود سے ایک اُڑتی ہوئی چيز پاکستانی علاقے میں داخل ہوئی اور میاں چنوں کے مقام پر جاگری۔‘ 
’یہ ایک سوپر سونک پروجیکٹ تھا جو ممکنہ طور پر میزائل تھا اور غیر مسلح تھا، یہ آبجیکٹ جب انڈین علاقے میں 100 کلومیٹر اندر تھا، اسی وقت ہم نے اسے نوٹس کرلیا تھا۔‘ 
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتا ہے، انڈیا کو اس واقعے کی وضاحت دینا ہوگی۔‘ 
پاکستان نے انڈین ساختہ ’سپر سونک فلائنگ آبجیکٹ‘ کے ذریعے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج بھی ریکارڈ کرا دیا ہے۔
جمعے کو پاکستانی دفتر خارجہ نے بتایا کہ ’اسلام آباد میں انڈیا کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا اور انڈین ساختہ ’سپر سونک فلائنگ آبجیکٹ‘ کے ذریعے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔‘

شیئر: