Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بینک، انشورنس اور فنڈنگ کمپنیوں کے صارفین کے لیے نئے ضوابط پرغور

بزرگوں اور معذوروں کے ساتھ خصوصی معاملہ کریں۔  (فوٹو: اخبار 24)
سعودی سینٹرل بینک (ساما) نے مالیاتی اداروں کے کھاتے داروں کے تحفظ کے نئے ضابطے جاری کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ بینکوں، انشورنس اور فنڈنگ کمپنیوں کے صارفین کے تحفظ کے لیے نئے ضوابط زیرغور ہیں۔ 
عکاظ اخبار کے مطابق نئے ضوابط کے تحت مالیاتی اداروں کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ محدود آمدنی، کم تعلیم ، بزرگوں اور معذوروں کے ساتھ خصوصی معاملہ کریں۔ 
ساما نے مالیاتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ اپنے صارفین کے ساتھ ہنگامی مالیاتی مسائل سے دوچار ہونے پر انسانی بنیادوں پر معاملہ کریں۔ اس حوالے سے سماجی ذمہ داری ادا کریں۔ ان کے خلاف قانونی ایکشن لینے سے قبل مسئلے کا مناسب حل نکالنے پر توجہ دیں۔ 

بینک اور مالیاتی کمپنیاں باریک خط کے استعمال سے گریز کریں۔ (فوٹو: عاجل)

ساما نے مالیاتی اداروں سے کہا ہے کہ وہ ہر فریق کے حقوق و فرائض مناسب انداز میں واضح کیے جائیں۔ مالیاتی سہولیات اور سکیموں سے متعلق معلومات عام فہم انداز میں صارفین تک پہنچائی جائیں۔ ہدایات مختصر، واضح ہوں, گمراہ کن نہ ہوں دو ٹوک ہوں، شرائط میں کوئی ہیر پھیرنہ ہو۔  
ساما نے تمام بینکوں اور مالیاتی کمپنیوں سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے ساتھ کیے جانے والے معاہدوں اور ضمیموں کو اچھی طرح سے پڑھیں۔ ہر وہ  دستاویز جس پر صارف یا کھاتے دار کے دستخط یا منظوری ضروری ہو اس کی بابت تمام معلومات فراہم کی جائیں۔ اس کے بعد ہی اس سے دستخط یا منظوری حاصل کی جائے۔ 
ساما نے یہ پابندی بھی لگائی ہے کہ بینک اور مالیاتی کمپنیاں اپنے کاغذات میں باریک خط استعمال کرنے سے گریز کریں۔ رسم الخط کا فونٹ کم از کم 14 ہونا چاہیے۔ 
اخبار 24 کے مطابق ساما نے مالیاتی اداروں کے لیے جو نئے اصول مقرر کیے ہیں ان میں سے ایک کے تحت مالیاتی اداروں پر پابندی لگائی جارہی ہے کہ وہ کھاتے داروں کو تحفظ فراہم کریں۔ ان کا ڈیٹا اور نجی معلومات کے تحفظ کا اہتمام کریں۔ ہیکنگ کی صورت میں انہیں معاوضہ دیں۔ کھاتے دار کا جو بھی نقصان ہو اس کا تدارک کیا جائے۔ 
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: