Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت داخلہ کی تفتیشی مہم، ایک ہفتے میں 14 ہزار سے زیادہ غیر قانونی تارکین گرفتار

 تفتیشی کارروائیاں 24 سے 30 مارچ 2022  تک جاری رہی ہیں(فوٹو ٹوئٹر)
سعودی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران رہائش، کام اور سرحدی حفاظتی ضوابط کی خلاف ورزی پر مملکت کے مختلف علاقوں سے تفتیشی ٹیموں نے 14 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین کو گرفتار کیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت داخلہ کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ ’تفتیشی کارروائیاں 24 سے 30 مارچ 2022  تک جاری رہی ہیں جس میں 14 ہزار 693 غیر قانونی تارکین کو حراست میں لیا گیا‘ـ
رپورٹ کے مطابق’ 9 ہزار271 سے زائد تارکین اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کےمرتکب پائے گئے جبکہ 3 ہزار651 غیر ملکیوں کو سرحدی حدود کی خلاف ورزی کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔ ایک ہزار771 تارکین کو قانون محنت کی خلاف ورزی پرحراست میں لیا گیا ہے‘۔ 
’ 217 افراد کو غیر قانونی طورپر سعودی عرب کی سرحد عبورکرتے ہوئے گرفتار کیا گیا جن میں سے 63 فیصد یمنی، 34 فیصد ایتھوپی اور 3 فیصد مختلف ممالک کے شہری تھے‘۔

غیر قانونی تارکین کی مدد پر 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہے( فوٹو ایس پی اے)

علاوہ ازیں 74 افراد کو غیر قانونی طریقے سے سعودی عرب کی سرحد عبورکرکے بیرون ملک جانے کی کوشش کرتے ہوئے حراست میں لیا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’11 افراد کو غیر قانونی تارکین کو پناہ، روزگار اور نقل و حمل کی سہولت دینے کے جرم میں حراست میں لیا گیا ہے‘۔ 
واضح رہے کہ سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین وطن کو سفری، رہائشی یا ملازمت کی سہولت فراہم کرنا قانونا جرم ہے۔ اس پر سخت اور مختلف سزائیں مقرر ہیں۔
 جو شخص بھی غیر قانونی تارکین کو سعودی عرب میں داخل ہونے کی سہولت فراہم کرے گا اسے 15 برس قید اور 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہوگی۔
 غیر قانونی طریقے سے مملکت میں داخل ہونے والوں کو مختلف سہولتیں فراہم کرنے کی صورت میں گاڑی اور رہائش کے لیے استعمال ہونے والا مکان بھی ضبط کرلیا جائے گا اور خلاف ورزی کے ذمہ دار کی مقامی میڈیا میں تشہیر بھی کی جائے گی۔

شیئر: