Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دو اپریل کو اجلاس بلا کر ’غیرقانونی‘ کام کیا: چوہدری سرور کا اعتراف

چوہدری سرور نے خبردار کیا کہ گالم گلوچ کی گئی تو اینٹ کا جواب پتھر سے دوں گا (فوٹو: اے پی پی)
سابق گورنر پنجاب چوہدری سرور نے کہا ہے کہ انہوں نے رات کے اندھیرے میں ضمیر کے خلاف جاتے ہوئے ایک روز قبل پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلا کر ’غیرقانونی‘ کام کیا۔
اتوار کو لاہور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیرعظم نے انہیں تین اپریل کو اجلاس بلانے کی ہدایت کی تھی اور یہ بات انہوں نے چوہدری برادران کو نہیں بتائی۔
چوہدری سرور کے مطابق جب وہ وزیراعظم سے ملے تو وہاں پارٹی کے کچھ ارکان موجود تھے۔
ان کے مطابق ’پرویز خٹک میرے پاس کاغذ لائے جس پر دو اپریل کو اجلاس بلانے کا کہا گیا تھا۔‘
انہوں نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس پر دستخط کیے جو کہ ’غیرقانونی‘ تھا۔
چوہدری سرور کا کہنا تھا ’رمضان کا مہینہ ہے اگر میری کوئی بات غلط ثابت ہوئی تو وہ ہر سزا کے لیے تیار ہوں۔‘
ان کے مطابق عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ بنانے کے بعد دل پر پتھر رکھ عمران خان کے ساتھ رہے کیونکہ عثمان بزدار جس طرح نیا پاکستان بنا رہے تھے وہ سب کو معلوم ہے۔ 
انہوں نے بتایا کہ وہ خود، شاہ محمود قریشی، جہانگیر ترین اور علیم خان بھی وزرات اعلیٰ کے امیدوار تھے مگر عمران خان نے سمجھا کہ عثمان بزدار ہی نیا پاکستان بنا سکتے ہیں۔ ان کے مطابق ’ملازمتیں بکتی رہیں، پھر بھی ہم چپ رہے۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک ایسے شخص کو وزیراعلیٰ بنایا جو پی ٹی آئی کے ممبر تھا نہ ہی اس نے الیکشن لڑا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ایسے شخص سے بلیک میل ہو رہے ہیں جس کے پاس نو ایم پی ایز ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پرویز الٰہی سمجھتے تھے کہ دو اپریل کو اجلاس نہ بلایا گیا تو وہ جیت نہیں سکیں گے۔
چوہدری سرور نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کی جانب سے گالم گلوچ کی کوشش کی گئی تو وہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے۔
 

شیئر: