Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی فریقوں میں مشاورتی مکالمے کے دوران مختلف امور پر پیش رفت

یمنی وزیر اعظم اور وزرا کے ساتھ مشاورتی اجلا س ہوا ہے( فوٹو اے ایف پی)
سعودی دارلحکومت ریاض میں یمنی فریقوں کے درمیان مشاورتی مکالمے کے چھٹے روز مختلف امور میں پیش رفت ہوئی ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق پیر کو یمنی وزیر اعظم اور وزرا کے ساتھ مشاورتی اجلا س ہوا جس میں سیاسی اقتصادی، ترقیاتی، امدادی، سماجی اور سیکیورٹی امور کے بارے میں ورکنگ گروپ کے ارکان شریک ہوئے ہیں۔
یمنی رہنماوں کا کہنا ہے کہ ’سیاسی عسکری، اقتصادی اور امن وامان کے امور پر مباحثے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے‘۔
ایک یمنی رہنما نے کہا کہ’ ورکنگ گروپوں کے ارکان نے یمن کو درپیش سیاسی چیلنجوں پر مباحثہ کیا۔ مشاورت میں شامل فریقوں کے اختلافات حل کرنے کی کوششوں کے بہتر نتائج نظر آئے لگے ہیں‘۔
ایس پی اے کے مطابق خلیجی تعاون کونسل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا ہے کہ’ یمن میں امن و استحکام کے قیام اور بحران  کے خاتمے اور یمنی بھائیوں کی مدد کے لیے جی سی سی  کی سرپرستی میں مشاورتی مکالمہ اہم ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’جی سی سی خلیجی فارمولے یمنی قومی مکالمے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 اور ریاض معاہدے کے تحت یمن کے سیاسی بحران کے حل کی حامی تھی اور رہے گی‘۔
جی سی سی کے سیکریٹری جنرل نے پیر کو یمنی وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔اس موقع پر یمنی کابینہ کے ارکان بھی موجود تھے۔
ملاقات میں یمن میں امن واستحکام قائم کرانے کے لیے جی سی سی کے اقداامات اور کوششوں کا جائزہ لیا گیا۔ ریاض میں جاری مشاورتی مکالمے کا ایجنڈا بھی زیر بحث آیا ہے۔ 
ڈاکٹر نایف الحجرف نے کہا کہ’ خلیجی ممالک اورعالمی برادری چاہتی ہے کہ یمنی بحران کا خاتمہ چاہتی ہے۔ سب یمن میں امن اور استحکام کے حامی ہیں اور چاہتے ہیں کہ یمنی عوام کی امنگوں کے مطابق ملک میں ترقی اور اقتصادی فروغ حاصل ہو اور امدادی کارروائی مناسب طریقے سے آگے بڑھے‘۔
 

شیئر: