Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹی ایل پی کا آئین کے خلاف سازش کی تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان میں اس وقت سوشل میڈیا پر ’آئین کے محافظ لبیک والے‘ ٹاپ ٹرینڈ ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کی مذہبی سیاسی جماعت تحریک لبیک نے عدلیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ’عمران خان کی جانب سے ملک کے آئین کو لپیٹنے کی سازش کی تحقیقات کی جائیں۔‘
جمعرات کو لاہور میں تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ آئین لازوال قربانیوں کا نتیجہ ہے، آئین کو منسوخ کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
اعلامیے کے مطابق ’پاکستان میں جاری آئینی و سیاسی بحران کے دوران ہم بڑی سیاسی جماعتوں کی رعونت کو خاک میں ملتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘
ٹی ایل پی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ ’آئین ہماری دینی، شخصی و سیاسی آزادیوں کی ضمانت دیتا ہے جس کے ثمرات سے تحریک لبیک کو ہمیشہ محروم رکھا گیا۔‘
اعلامیے کے مطابق ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تحریک لبیک پاکستان خاموش نہیں رہ سکتی اور آئین سے اس کھلواڑ کو کسی صورت بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
’اگر آج اس روایت کو تسلیم کیا گیا تو کل سپیکر اپنی رولنگ کے ذریعے کسی کو بھی صدر یا وزیراعظم لگا سکے گا۔‘
ٹی ایل پی نے کہا کہ صدارتی نظام کے شوشے کے پیچھے بھی اسلام دشمن لابی سرگرم ہے جو آئین سے اسلام کو نکال پھینکنا چاہتی ہے۔
’آئین ہماری دینی اقدار کا محافظ ہے۔ تحریک لبیک آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پر ویسا ہی ردعمل دے گی جیسا الیکشن کے فارمز میں ترمیم پر فیض آباد میں دھرنا دیا تھا۔ پاکستان کی تمام دشمن قوتیں اپنے ناپاک عزائم کے ساتھ اکھٹی ہو چکی ہیں۔‘
پاکستان میں اس وقت سوشل میڈیا پر ’آئین کے محافظ لبیک والے‘ ٹاپ ٹرینڈ ہے۔
خیال رہے کہ ٹی ایل پی نے گزشتہ عام انتخابات میں پاکستان بھر سے اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے اور متعدد حلقوں میں ہزاروں کی تعداد میں ووٹ حاصل کیے۔
خیبر پختونخوا میں حالیہ بلدیاتی الیکشن میں بھی تحریک لبیک نے اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔

شیئر: