Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹی ایل پی کے معاملے میں ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا، انتہاپسندی سے لڑنے کے لیے مکمل تیار نہیں‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت و ریاست انتہاپسندی سے لڑنے کے لیے مکمل طور پر تیار نہیں ہے۔
’ہم نے ٹی ایل پی کے کیس میں دیکھا کہ کس طرح ریاست کو پیچھے ہٹنا پڑا۔ اور یہ اس بم شیل کی نشاندہی کر رہا ہے جو ٹِک ٹِک کرکے بج رہا ہے۔‘
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں فواد چوہدری نے کہا  کہ ہمارے ہاں انتہا پسندی کی بڑی وجہ مدارس نہیں، سکولز ہیں،80 اور 90 کی دہائی میں سکولز کالجز میں انتہا پسندی کی تعلیم دینے والے اساتذہ بھرتی کیے گئے، ہمیں یورپ و امریکہ سے نہیں، اپنے آپ سے خطرہ ہے۔‘
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو ریاست قانون کا نفاذ نہں کرسکتی اس کے وجود پر سوال کھڑے ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ایک ہی نظریے کے سوا دوسری سوچ  یا بات پر کفر کا فتویٰ لگا دیا جاتا ہے، اسلام توازن اور امن کی تعلیم دیتا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ انتہا پسندی کا بیانیہ سوسائٹی نے خود ٹھیک کرنا ہے، مختلف نقطہ نظر ہوتے ہیں، انتہاپسندانہ نقطہ نظربھی ہوتے ہیں، کوئی کہہ سکتا ہےکہ فلاں حکومت کےساتھ جنگ کرنی ہے، اسےآپ نہیں روک سکتے، لیکن اس کو  یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ  بندوقیں کلاشنکوفیں لے کر حکومت کے اوپر چڑھ پڑیں کہ آپ جنگ نہیں کرتے تو میں آپ سے جنگ کروں گا، نقطہ نظر رکھنا اور اسے نافذ کرنا دو مختلف چیزیں ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست کا ایک ہی کام ہےکہ وہ یقینی بنائےکہ رائٹ آف وائلنس کسی ایک گروپ کے پاس نہیں جائےگا، تاکہ سوسائٹی میں نقطہ نظر کا تنوع رہے، تنوع ہوگا تو انتہاپسندی نہیں ہوگی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے پولیسنگ کا نظام بھی تباہ و برباد کیا، اس کا کوئی متبادل بھی نہیں۔ ’حکومتی رٹ ختم ہوگی تو انتہا پسند حاوی ہوجائیں گے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ مذاکرات وزیراعظم ہاؤس اور وزیر داخلہ کی سطح  پر نہیں ہوتے، تھانیدار مذاکرات کیا کرتا تھا، تھانیدار کا انسٹی ٹیوشن ختم کردیا تو اس کے بعد اوپر کے عہدے ختم ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں کو تب تک نہیں بچا سکتےجب تک قانون کا نفاذ نہیں کرتے، ریاست کا ایک ہی کام ہونا چاہیے وہ ہے قانون کا نفاذ، جو ریاست قانون کانفاذ نہیں کرسکتی اس کے وجود پرسوال آجائےگا، اس صورت میں آپ خانہ جنگی کی طرف جائیں گے، ریاست کا کنٹرول آپ کےاوپرسے ختم ہوتا جائےگا، گروپس سامنے آجائیں گے جو ریاستی کنٹرول پر قبضہ کرلیں گے۔

شیئر: