Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق میں گردوغبار کا طوفان، درجنوں افراد ہسپتال میں داخل

عراق 2050 تک آبی وسائل میں 20 فیصد تک کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
عراق  میں آنے والے گردوغبار کے طوفان نے بیشتر شہروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس کے باعث درجنوں افراد  ہسپتالوں میں پہنچ گئے ہیں۔
اے ایف پی نیوز ایجنسی کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس طوفان کے باعث درجنوں افراد کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ جمعرات سے ملک کے شمال سے اس گردوغبار کے طوفان کا آغاز ہوا۔ اس موسمی خرابی کے باعث کردستان کے علاقے کے دارالحکومت اربیل کے لیے پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
جیسے ہی مٹی کا طوفان جنوب کی طرف بڑھنا شروع ہوا تو اس سے بغداد  شہر اور جنوب میں ناصریہ تک کے کئی ایک علاقے نارنجی رنگ کے گردوغبار کی لپیٹ میں آ گئے۔

رپورٹ کے مطابق دارالحکومت میں عمارتیں اور گاڑیاں اس طوفان کی وجہ سے دھول اور مٹی سے ڈھکی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔
عراقی وزارت صحت کے ترجمان سیف البدر نے بتایا ہےکہ طوفان کی وجہ سے لوگوں میں سانس کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے جس کی  وجہ سے عراق بھر میں درجنوں ہسپتالوں میں ایسے مریضوں کا تانتا بندھ گیا ہے۔

اس سے قبل حالیہ برسوں میں بارشوں میں  ریکارڈ کمی اور  درجہ حرارت بڑھنے سے عراق میں موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
عراق کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹرعامر الجابری کا کہنا ہے کہ اگرچہ عراق میں گردوغبار کے ایسے طوفان کوئی غیر معمولی بات نہیں لیکن خشک سالی اور  صحرائی علاقے کے باعث اس طرح کے گرد آلود طوفانوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

ماہرین  کا خیال ہے کہ موسمی تبدیلی اور اس طرح کےآنے والے طوفانوں جیسے عوامل سے جنگ زدہ ملک میں سماجی اور اقتصادی بدحالی کے خطرات کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ نومبر2021 میں عالمی بینک نے خبردار کیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے عراق 2050 تک آبی وسائل میں 20 فیصد تک کمی کا شکار ہو سکتا ہے۔

شیئر: