Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عراق: خشک سالی کے باعث گاؤں پانی سے اُبھر آیا

گاؤں کے آثار 2009، 1999 اور 1992 میں بھی نمودار ہوئے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
عراق کے کُرد علاقے میں 36 برس قبل ڈیم بنائے جانے کی وجہ سے خالی کیا گیا ایک گاؤں خشک سالی کے باعث پانی سے ابھر آیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ڈیم کی تعمیر 1985 میں شروع ہوئی۔ 
دھوک ڈیم کے ڈائریکٹر فرہاد طاہر نے بتایا کہ عراق میں کم بارشوں کے نتیجے میں خشک سالی کی وجہ سے دھوک ڈیم میں پانی ki سطح ستمبر میں سات میٹر کم ہوئی اور گاؤں سطح پر ابھر کر آیا۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ صورت حال یقینی طور پر موسمیاتی تبدیلی کے جڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گاؤں کے آثار 2009، 1999 اور 1992 میں بھی نمودار ہوئے تھے۔
اس سے پہلے کہ یہ گاؤں سردیوں کی بارشوں کے پانی سے ڈوب جائے، لوگ غیری قصروکا گاؤں کے ایک گھر کی دیواروں کو دیکھنے کے لیے جا سکتے ہیں جو اب بھی کھڑی ہیں۔
1974 سے 1976 میں کرد بغاوت کے دوران بھی اس گاؤں کے مکینوں نے قریبی علاقے میں ایک نیا غیری قصروکا آباد کیا تھا۔ ان کو مالی معاوضہ بھی فراہم کیا گیا تھا۔

شیئر: