Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل اثاثے نئی حکومت کے حوالے کیوں نہیں کیے؟

تصویر: ٹوئٹر
پاکستان میں جب اتوار کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ختم ہوئی تو اس کے ساتھ ہی سابق حکومتی جماعت کے حوالے سے یہ اطلاعات سوشل میڈیا پر ڈسکس ہونے لگیں کہ انہوں نے ڈیجیٹل اثاثے اگلی حکومت کے حوالے نہیں کیے۔
’ڈیجیٹل ایسٹس‘ یا اثاثے کہلانے والے یہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت سرکاری طور پر استعمال کرتی رہی تھی۔
منگل کو صحافی انس ملک نے ایک ٹویٹ میں اسی حوالے سے لکھا کہ پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل اثاثے پاکستان مسلم لیگ ن کے حوالے نہیں کیے بلکہ آرکائیو کردیے ہیں۔
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد نئی حکومتی ٹیم کی طرف سے وزیراعظم ہاؤس کا نیا ٹوئٹر اکاؤنٹ بنایا گیا ہے۔
انڈین صحافی گیتا موہن نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس حوالے سے تبصرہ کیا کہ دیگر ملکوں میں اختیارات کی منتقلی کے بعد سرکاری اکاؤنٹس بھی دوسری حکومت کو منتقل ہوجاتے ہیں۔
ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا پر گہری نگاہ رکھنے والے صحافی اس بیگ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی ویب سائٹ بھی ڈاؤن ہے۔
’میں امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم کے پورٹل کی یہ تقدیر نہ ہو۔‘
تاہم پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن اظہر مشوانی کے مطابق پاکستانی اور پنجاب کی حکومتوں کے اکاؤنٹ وزارت اطلاعات کے حوالے کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پی ایم ایل این نے 2018 میں سرکاری اکاؤنٹس حوالے نہیں کیے تھے جو ایک جرم ہے۔‘
وزیراعظم ہاؤس کے ٹوئٹر کے حوالے سے اظہر نے لکھا کہ وہ اکاؤنٹ عمران خان کی نمائندگی کرتا تھا اور اسے بین الاقوامی پریکٹس کے تحت آرکائیو کردیا گیا ہے۔

شیئر: