پاکستان میں جب اتوار کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ختم ہوئی تو اس کے ساتھ ہی سابق حکومتی جماعت کے حوالے سے یہ اطلاعات سوشل میڈیا پر ڈسکس ہونے لگیں کہ انہوں نے ڈیجیٹل اثاثے اگلی حکومت کے حوالے نہیں کیے۔
’ڈیجیٹل ایسٹس‘ یا اثاثے کہلانے والے یہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت سرکاری طور پر استعمال کرتی رہی تھی۔
مزید پڑھیں
-
سعودی حکومت کے 120 اداروں میں عملے کی ڈیجیٹل ٹریننگNode ID: 659946
منگل کو صحافی انس ملک نے ایک ٹویٹ میں اسی حوالے سے لکھا کہ پی ٹی آئی نے ڈیجیٹل اثاثے پاکستان مسلم لیگ ن کے حوالے نہیں کیے بلکہ آرکائیو کردیے ہیں۔
شہباز شریف کے وزیراعظم بننے کے بعد نئی حکومتی ٹیم کی طرف سے وزیراعظم ہاؤس کا نیا ٹوئٹر اکاؤنٹ بنایا گیا ہے۔
PTI did not handover digital assets to PMLN, those which were official assets and property of the state of Pakistan and infact has archived @PakPMO leading to PMLN creating a new PMO Handle of @PMO_Pk - Not so smooth to say the least.
— Anas Mallick (@AnasMallick) April 12, 2022
انڈین صحافی گیتا موہن نے اپنی ایک ٹویٹ میں اس حوالے سے تبصرہ کیا کہ دیگر ملکوں میں اختیارات کی منتقلی کے بعد سرکاری اکاؤنٹس بھی دوسری حکومت کو منتقل ہوجاتے ہیں۔
PML-N led new govt creates new PMO Twitter Handle @PMO_Pk since PTI refused smooth transition and handover of digital assets of the previous administration.
Official handle @PakPMO has been archived, not handed over.
Everywhere else you would see a handover of official handles. pic.twitter.com/KOXTYGkpCx
— Geeta Mohan گیتا موہن गीता मोहन (@Geeta_Mohan) April 12, 2022
ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا پر گہری نگاہ رکھنے والے صحافی اس بیگ نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی ویب سائٹ بھی ڈاؤن ہے۔
’میں امید کرتا ہوں کہ وزیراعظم کے پورٹل کی یہ تقدیر نہ ہو۔‘
تاہم پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے رکن اظہر مشوانی کے مطابق پاکستانی اور پنجاب کی حکومتوں کے اکاؤنٹ وزارت اطلاعات کے حوالے کردیے گئے ہیں۔
Example: pic.twitter.com/4aP3Rs47hX
— Azhar (@MashwaniAzhar) April 12, 2022