Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پاکستانی شخصیات سے منسوب شاہراہیں

ریاض کے علاقے ’غرناطہ‘ میں طویل شارح کا نام ’شارع محمد علی جناح‘ ہے۔ فوٹو: سبق
سعودی عرب اور پاکستان کے برادرانہ تعلقات میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہی ہوا ہے۔ یہ تعلقات اس وقت مزید مستحکم ہوئے جب ولی عہد مملکت شہزادہ محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کے موقع پر کہا ’میں سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر ہوں۔‘ ولی عہد کے ان الفاظ نے مملکت میں رہنے والے تمام پاکستانیوں کے دلوں کو جیت لیا تھا۔
دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کی ایک اور مثال ہمیں سعودی دارالحکومت ریاض کے علاوہ جدہ میں بھی دیکھنے کو ملتی ہے جہاں اہم شاہراہوں کے نام بانی پاکستان اور مفکر پاکستان کے ناموں پر رکھے گئے ہیں۔
ریاض کے علاقے ’غرناطہ‘ میں ایک طویل شاہراہ ہے جسے ’شارع محمد علی جناح‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس طویل شاہراہ کو بابائے قوم سے منسوب کرنے سے پاکستان کی اہمیت اور مملکت کے قائدین وعوام کے دلوں میں پاکستان کی چاہت واضح طورپر منعکس ہے۔
ریاض میں شاہراہ حائل کے عقب میں ایک اور شاہراہ ہے جسے مفکر پاکستان کے نام سے موسوم کرتے ہوئے اسے ’شارع محمد اقبال‘ کہا جاتا ہے۔ 
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے نام سے مصر کے شہر الاسکندریہ میں بھی شاہراہ ہے جسے ’شارع محمد اقبال ‘ کہا جاتا ہے ۔  
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پاکستان کے دارالحکومت ’اسلام آباد‘ کے نام سے بھی ایک شارع ہے جس کے بورڈ دیکھ کر ہر پاکستانی کو اسلام آباد کی یاد آجاتی ہے۔ ایسا لگتا ہے  کہ جیسے ہم پاکستان کے شہر ’اسلام آباد‘ میں داخل ہو گئے ہوں۔ 
سعودی حکام کا رویہ ہمیشہ سے ہی پاکستان کے ساتھ بڑے بھائی جیسا رہا ہے۔ ہر موقع پر پاکستان کی پشت پناہی کرنا اور مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دینا یہاں کا طرہ امتیاز ہے۔ 
اہل جدہ ہی نہیں بلکہ سعودی عرب کا ہر باشعور فرد 7 دسمبر 2009 کے دن کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا جب جدہ میں طوفانی بارش کی وجہ سے آدھا شہر زیر آب آگیا تھا۔
ایسے میں وادی سوات کے ایک جوان نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے 14 افراد کو تیز رو برساتی ریلے سے بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔

سعودی حکومت نے فرمان علی خان کو قومی ہیرو کا درجہ دیا ہے۔ فوٹو: سبق

فرمان علی خان تیز رو برساتی پانی کی پروا نہ کرتے ہوئے پندرہویں شخص کو بچانے کی کوشش کررہا تھا کہ کہ وہ خود بھی اس ریلے میں بہہ گیا۔ 
سعودی حکومت کی جانب سے فرمان علی خان کو قومی ہیرو کا درجہ دیا گیا اور اسے مملکت کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ’شاہ عبدالعزیز میڈل درجہ اول‘ دیا گیا۔ 
ولی عہد مملکت شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر شہید فرمان علی خان کی خدمات کے اعتراف میں خیبر پختونخوا میں وادی سوات میں صحت مرکز کے قیام کا اعلان کیا جو فرمان کے نام سے بنایا جانا تھا۔ 
جدہ کے علاقے ’قویزہ‘ کی اہم شاہراہ جہاں وادی سوات کا یہ جوان تیز وتند سیلابی ریلے سے لوگوں کو بچاتے ہوئے خود بھی اس کی نذر ہوگیا تھا کو ’شارع فرمان علی‘ کا نام دیا گیا۔  
اہل جدہ کے لیے فرمان علی خان ایک ہیرو کا درجہ رکھتا ہے۔ وادی سوات کے اس نوجوان کا جب بھی نام آتا ہے تو جدہ کے لوگ اس کی عظمت اور بہادری کی مثال دیتے ہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں ’بطل باکستانی فرمان علی خان۔‘ 

شیئر: