Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: پاکستانی گانا سننے پر گرفتار نوجوان کی ماں کی اپیل

پاکستانی گانا سننے پر گرفتار کیے گئے لڑکوں پر مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
انڈین ریاست اترپردیش میں پاکستانی گانے سننے پر گرفتار ہونے والے دو نوجوانوں میں سے ایک کی والدہ نے معافی کی اپیل کی ہے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیو میں خاتون کا کہنا ہے کہ ’ہم ہاتھ جوڑ کر آپ سے معافی مانگ رہے ہیں۔‘
خاتون نے اپیل میں کہا کہ’ہمارے بچے چھوٹے ہیں ہم سے جو بھی غلطی ہوئی معاف کر دیں۔‘
چند روز قبل اترپردیشن کے ضلع بریلی میں پولیس نے پاکستانی گانے سننے پر دو مسلمان نوجوانوں کو حراست میں لیا تھا۔
انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 16 اور 17 برس عمر کے دو لڑکوں کو جو آپس میں کزنز ہیں کے خلاف بریلی میں مقدمہ درج کیا گیا۔
مقامی صحافی سمیدھا پال کے مطابق چائلڈ آرٹسٹ آیات عارف کے گانے ’پاکستان زندہ باد‘ سننے والے لڑکوں پر مقدمہ مختلف دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

بریلی میں کریانہ کی دکان چلانے والے نوجوانوں سے متعلق علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ’لڑکے ایسے گانے سن رہے تھے جنہیں سن کر شکایت کرنے والے کو لگا کہ جیسے پڑوسی ملک کی تعریف ہو رہی ہو۔‘

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک مقامی ترجمان پرشانت امراؤ کے مطابق دونوں لڑکوں کو ان کی جماعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شکایت پر گرفتار کیا گیا ہے۔
بی جے پی کے حامی ٹویپس نے یو پی پولیس کے اس اقدام کی تعریف کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کے حامیوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

پولیس کارروائی اور پھر معافی مانگنے پر مجبور خاتون کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے ایوش سنگھ نے لکھا ’ریاست نے بچے کے پاکستانی گانا سننے کے جرم میں ماں کو معافی مانگنے پر مجبور کر دیا۔‘

افتخار گیلانی نے کم عمر لڑکوں کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’اٹل بہاری واجپائی (سابق انڈین وزیراعظم) مہدی حسن کے فین تھے۔ وہ نئے انڈیا میں جیل میں ہوتے۔‘

حراست میں لیے گئے نوجوانوں کے ایک کزن نے انڈین اخبار کو بتایا تھا کہ ’انہوں نے یہ گانے چلائے لیکن انہیں نتائج کا علم نہیں تھا۔‘

شیئر: