Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایمانوئل میکخواں فرانس کے دوبارہ صدر منتخب

دوبارہ منتخب ہونے کے بعد میکخواں 20 برسوں میں دوسری مرتبہ جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر بن گئے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
ایمانوئل میکخواں دوسری بار فرانس کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے آئپسوس پولنگ انسٹیٹیوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اتوار کو ہونے والے انتخابات میں میکخواں نے 58 اعشاریہ دو فیصد ووٹ حاصل کیے۔
وزارت داخلہ کے مطابق اتوار کو شام پانچ بجے ان کے ووٹوں کا ٹرن آؤٹ 63 اعشاریہ دو فیصد تھا، جو کہ 2017 میں ہونے والے الیکشن کے موقع پر اسی وقت کی مناسبت سے دو فیصد کم ہے۔
اسی طرح انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح بھی 10 اپریل کو ہونے والے پہلے راؤنڈ کے مقابلے میں دو فیصد کم رہی جبکہ میکخواں ان کے قریب ترین حریف ماری لا پین سے آگے تھے۔
سرکاری اعداد و شمار کی بنیاد پر پولنگ کا تجزیہ کرنے والے اداروں کا اندازہ ہے کہ اس بار غیرحاضری کی شرح 28 فیصد تک تھی، اگر اس کی تصدیق ہوتی ہے تو یہ 1969 کے بعد سے ہونے والے صدارتی انتخابات میں سب سے زیادہ ہو گی۔
تجزیہ کاروں نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ کم ٹرن آؤٹ حتمی نتائج کو کسی بھی سمت میں تبدیل کر سکتا ہے جبکہ مختلف جائزوں سے یہ بات بھی سامنے آ چکی تھی کہ میکخواں کو گزرے دو ہفتوں میں اپنی حریف لی پین پر واضح برتری حاصل تھی۔

میکخواں نے فتح کے بعد پہلے خطاب میں کہا کہ اگلے پانچ سال مختلف ہوں گے (فوٹو: اے پی)

ایمانوئل میکخواں نے اپنے ووٹروں سے کہا تھا کہ وہ مختلف تکلیف دہ مسائل، کورونا وبا اور روس کے یوکرین پر حملے کی صورت حال کے باوجود صدارت کے لیے ان پر اعتماد کا اظہار کریں۔
دوبارہ منتخب ہونے کے بعد میکخواں 20 برسوں میں دوسری مرتبہ جیتنے والے پہلے فرانسیسی صدر بن گئے ہیں۔
جوہری طاقت اور دنیا کی مضبوط ترین معشیتوں میں شامل فرانس کے انتخابات کا نتیجہ روس یوکرین جنگ پر بھی اثرانداز ہو سکتا ہے کیونکہ فرانس نے روس کے خلاف کلیدی کردار ادا کیا اور اپنے پڑوسی ملک پر حملے کی وجہ سے اس پر پابندیوں کی کھل کر حمایت کی ہے۔
ایمانوئل میکخواں نے جیت کے بعد اتوار کو اپنے خطاب میں کہا ’آنے والے پانچ سال مختلف ہوں گے اور میں وعدہ کرتا ہوں کہ کسی کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔‘

تجزیہ نگاروں کے مطابق فرانسیسی الیکشن کا نتیجہ یوکرین جنگ پر اثرانداز ہو سکتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’میرے لیے ہر کوئی خود سے بڑھ کر ہے۔ میں فرانس کے عوام سے بہت پیار کرتا ہوں اور ان کی خدمت کا دوبارہ موقع ملنے پر مجھے فخر ہے۔‘
دوبارہ فرانس کا صدر منتخب ہونے پر دنیا بھر سے مختلف ممالک میکخواں کو مبارک باد دے رہے ہیں۔
یورپین کونسل کے صدر چارلس مچل نے ٹویٹ میں لکھا ’ہم فرانس پر مزید پانچ سال بھروسہ کر سکتے ہیں۔‘
 اسی طرح یورپین کمیشن کے صدر ارسولا وون دعر لیئن نے ٹویٹ کی ’مجھے بہترین تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے پر خوشی ہے۔‘
امریکی صدر جو بائیڈن نے میکخواں کی جیت پر ٹویٹ میں لکھا ’ فرانس ہمارا سب سے پرانا اتحادی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم شراکت دار ہے۔ میں یوکرین جنگ میں حمایت، جمہوریت کے دفاع اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے سمیت دیگر میدانوں میں قریب ترین تعاون کا سلسلہ جاری رکھنے کا منتظر ہوں۔‘

شیئر: