Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران میں کارکنوں کے حقوق کا احترام کیا جائے، ہیومن رائٹس واچ

یکم مئی پر کہا گیا ہے کہ مزدوروں نے حقوق کی بحالی کے لیے بھاری قیمت ادا کی۔ فوٹو گیٹی امیج
ہیومن رائٹس واچ نے ایرانی حکام پر زور دیا ہے کہ   بڑھتے ہوئے معاشی اور سیاسی چیلنجوں کے درمیان کارکنوں کےحقوق کا احترام کیا جائے۔
عرب نیوز کے مطابق ایرانی حقوق کے ایک گروپ نےانسانی حقوق ایکٹ کے علاوہ ایران  کے معاشی حالات کی خرابی،  بڑھتے ہوئے مظاہروں اور اختلاف رائے کو روکنے کی کوششوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

ٹیچرز ایسوسی ایشن کے اراکاں کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا۔ فوٹو عرب نیوز

ہیومن رائٹس واچ  کی سینئر ایرانی محقق تارا سپھری فر نے یکم مئی مزدوروں کےعالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ ایرانی مزدور کارکنوں نے حقوق کی بحالی کے لیے بھاری قیمت ادا کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام کو مزدور یونینوں کے حقوق کو تسلیم کرنا چاہیے اور ملک کے بڑھتے ہوئے معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے بامعنی کوششوں کو فروغ دینا چاہیے۔
ایران میں احتجاجی مظاہروں میں تیزی آنے کے باعث مزدور کارکنوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی اور گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔
گزشتہ سال کم ازکم 69 مزدوروں کو احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

گزشتہ سال 69 مزدوروں کو احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ فوٹو ٹوئٹر

ہیومن رائٹس انجمن نے بتایا ہے کہ درجنوں افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے جس میں ایرانی ٹیچرز ٹریڈ ایسوسی ایشن کے اراکین بھی شامل ہیں۔
انسانی حقوق کی انجمن کے سیکریٹری اسماعیل عبدی کو گذشتہ  پانچ سال سے نظر بند رکھا گیا ہے۔
ہیومن رائٹس گروپ کے سینئر ایڈوکیسی کوآرڈینیٹر سکیلر تھامسن نے کہا ہے کہ  مزدوروں  اور کارکنوں کے حقوق کی خلاف ورزیاں شدید تشویش کا باعث ہیں۔
 

شیئر: