Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوراج سنگھ کے بجائے دھونی کو انڈین ٹیم کا کپتان کیوں بنایا گیا تھا؟

یوراج سنگھ نے سنہ 2019 میں کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
سابق انڈین کرکٹر یوراج سنگھ کا شمار کرکٹ کی دنیا کے بہترین آل راؤنڈرز میں ہوتا تھا لیکن اپنے کیریئر میں مجموعی طور پر 17 سینچریاں اور 71 نصف سینچریاں سکور کرنے کے باوجود بھی انہیں کبھی قومی ٹیم کا مستقل کپتان نہیں بنایا گیا۔
سابق انڈین آل راؤنڈر نے ایک انٹرویو میں ’سپورٹس 18‘ کو بتایا کہ ان کے کپتان نہ بننے کی وجہ سابق آسٹریلوی کھلاڑی اور انڈین ٹیم کے کوچ گریگ چیپل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ٹیم کے کئی سینیئر کھلاڑی گریگ چیپل کے ٹیم کو چلانے کے طریقے سے خوش نہیں تھے۔ ورلڈکپ سے صرف ایک ماہ پہلے انہوں نے ٹیم کے بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی کی جس سے سب متاثر ہوئے۔‘
ان کے مطابق سابق کوچ کے سچن ٹندولکر سے معاملات ٹھیک نہیں چل رہے تھے اور انہوں نے اس معاملے میں اپنے ساتھی کھلاڑی کا ساتھ دیا۔
’مجھے کپتان بننا تھا لیکن پھر گریگ چیپل والا واقعہ ہوگیا اور ایسا لگا جیسے چیپل یا سچن میں سے کسی ایک کو چننے جیسا معاملہ ہو۔‘
خیال رہے یوراج نے 2019 میں ہر طرح کی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔
یوراج کا کہنا ہے کہ انڈین کرکٹ بورڈ کے کچھ افسران کو یہ بات پسند نہیں آئی اور یہ کہا جانے لگا کہ کسی کو بھی کپتان بنایا جاسکتا ہے لیکن یوراج کو نہیں۔
’مجھے اچانک ہی نائب کپتانی سے ہٹا دیا گیا اور ماہی (مہیندر سنگھ دھونی) کو 2007 کے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے کپتان بنا دیا گیا۔ میں سوچ رہا تھا کہ مجھے کپتان بنایا جائے گا۔‘
تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں کپتان نہ بننے پر کوئی افسوس نہیں اور دھونی ایک اچھے کپتان ثابت ہوئے۔
یوراج نے مزید کہا کہ ’میرے خیال میں دھونی ون ڈے ٹیم کی کپتانی کے لیے سب سے زیادہ اچھی چوائس تھے۔‘
واضح رہے دھونی کی کپتانی میں انڈیا کی ٹیم نے 2007 میں پاکستان کو فائنل میں ہراکر ٹی20 ورلڈکپ جیتا تھا۔

شیئر: