Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیڈ کوچ مصباح الحق غریبوں کے ایم ایس دھونی ہیں: رمیز راجہ

رمیز راجہ کے مطابق ’پاکستان کو غیرملکی کوچز پر انحصار کا سلسلہ بند کر دینا چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے مصباح الحق کو ’غریبوں کا دھونی‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ہیڈ کوچ کو ٹیم کی رہنمائی کے لیے ’ماڈرن سوچ‘ اختیار کرنی چاہیے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز نے رمیز راجہ کے کرکٹ باز نامی یوٹیوب چینل کو دیے گئے انٹرویو کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ رمیز کے بقول ’مصباح انڈین کپتان دھونی کی طرح دھیما مزاج رکھتے ہیں، تاہم ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود کو کھیل کے جدید تقاضوں کے مطابق بدلیں۔‘
رمیز نے مصباح کے بارے میں یہ بھی کہا کہ ’ان کی پرورش اور ٹریننگ مختلف ہے۔ دھونی بھی زیادہ گھلنے ملنے والے نہیں، ان کے چہرے کے تاثرات سے اندر کے جذبات کا پتا نہیں چلتا، مصباح بھی کچھ ایسے ہی ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ اب ان کو جدید سوچ کے مطابق چلنا چاہیے۔‘
رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ مصباح اس وقت بہت دفاعی پوزیشن پر چلے جاتے ہیں جب پاکستان میچ ہارتا ہے۔
’مصباح کو نئی راہ اپنانا ہو گی، ضروری ہے کہ وہ پاکستانی ٹیم کے لیے درست جی پی ایس سیٹ کریں کیونکہ جارحیت ہمارے ڈی این اے میں شامل ہے۔‘
رمیز راجہ کے مطابق پاکستان کو ٹیم کے لیے چیف ایگزیکٹو بھی مقرر کرنا چاہیے جو کرکٹ سے متعلق تکنیکی اور سلیکشن کے معاملات دیکھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ’وقت آ گیا ہے کہ پاکستان کو غیرملکی کوچز پر تکیہ کا سلسلہ روک دینا چاہیے۔‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’ماضی میں ہمیں غیرملکی کوچز کی ضرورت تھی کیونکہ ہم اس وقت ہم میدان میں نئے تھے مگر اب ہم آگے چلے گئے ہیں۔‘
انہوں نے مستقل کوچز کے تقرر کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’ٹورز اور سیریز کی مناسبت سے کوچ رکھے جانے چاہئیں مستقل کوچز کی کوئی ضرورت نہیں۔‘
انہوں نے مشورہ دیا کہ ’ایونٹ کی مناسبت سے کوچ اور ان کی ماہرانہ رائے استعمال کریں اور آگے بڑھیں بجائے اس کے کہ لمبے وقت ساتھ چلتے رہیں۔‘

شیئر: