Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریڈ سی پراجیکٹ 'پکوان ڈپلومیسی' کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے

دنیا بھر کے روایتی پکوان مملکت میں ثقافتی اثرات کی عکاسی کرتے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں پسند کئے جانے والے پکوان میں پائے جانے والے دیگرممالک کے قومی کھانے مختلف قسم کے ذائقوں اور اجزائے ترکیبی کے ساتھ  صدیوں سے یہاں آنے والے حجاج، تاجروں اور مسافروں نے مملکت میں متعارف کرائے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق مختلف قسم کے یہ روایتی پکوان جو ہندوستان، شمالی اور مشرقی افریقہ، جنوبی اور وسطی ایشیا کی طرف سے مملکت بھر میں ثقافتی اثرات کی عکاسی کرتے ہیں ان ذائقوں نے روایات کو تقویت بخشی ہے۔

ریڈ سی ڈیولپمنٹ پراجیکٹ سیاحتی ریزورٹ کا منصوبہ ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی باورچی اور مہمان نوازی کا شعبہ اب  ایک بار پھر مختلف قوموں اور ثقافتوں کے درمیان پُل بنانے میں مدد کے لیے کھانے کی تیاری کے انداز کا استعمال منفرد طریقے سے  کر رہے ہیں۔
ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی اب کھانے کی ڈپلومیسی کو ایک فن کی مانند اپنا رہی ہے جو کہ مملکت کے بحیرہ احمر کے ساحل کے ساتھ نئے سیاحتی میگا پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے۔
سعودی وژن 2030 کے مقاصد کے مطابق اقتصادی مضبوطی کے لیے مملکت  کی حکمت عملی، نئی صنعتوں کی حوصلہ افزائی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ  کاروبار کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔
اس کے  ساتھ ساتھ  سیاحت، تفریح ​​اور مہمان نوازی کے شعبوں میں ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔
ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی کے سینئر ایجوکیشن ایڈوائزر لارس ایلٹک نے بتایا ہے کہ اس وقت ہماری توجہ نوجوان سعودیوں کو مہمان نوازی کے شعبے میں لانا ہے۔
یہ مملکت کے لیے ایک نئی صنعت ہے اور اس سے پہلے یہاں مہمان نوازی اور کھانا پکانے کی تعلیم و تربیت کا شعبہ محدود رہا ہے۔ یہ انداز بالکل ویسا ہی ہے جو20 سال پہلے دبئی میں رائج کیا گیا۔

دیگرممالک کے قومی کھانے یہاں آنے والے حجاج نے متعارف کرائے۔ فوٹو عرب نیوز

ریڈ سی پراجیکٹ سعودی عرب کے مغربی ساحل کے ساتھ تقریباً 28000 مربع کلومیٹر پر محیط ایک پائیدار سیاحتی ریزورٹ کا منصوبہ ہے۔
لارس ایلٹک کے مطابق یہاں50 ہوٹل اور  1300 مختلف رہائشی  منصوبے جو وہاں تعمیر ہو رہے ہیں وہاں چند اعلیٰ ریستوران  بھی اپنی ذائقے دار ڈشیں پیش کریں گے۔
لارس نے بتایا کہ ہم سعودی عرب کے تمام علاقوں سے ذائقوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے قابل ہونا چاہتے ہیں تاکہ یہ سب کھانے اور انداز ریڈ سی  پراجیکٹ کے لگژری ہوٹلوں میں پیش کئے جا سکیں۔
سینئر ایجوکیشن ایڈوائزر لارس ایلٹک نے تین دہائیوں سے مہمان نوازی کے شعبے اور مہمان نوازی کی تعلیم پر کام کیا ہے۔
وہ 2001 سے لے کر 2009 تک دبئی میں مقیم تھےجہاں انہوں نے ایمریٹس اکیڈمی آف ہاسپیٹلیٹی مینجمنٹ میں اپنی مہارت کے ساتھ خدمات انجام دیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ جیسا کہ ہم نے دبئی میں  نتائج حاصل کئے  اب بہت جلدسعودی عرب میں اسی طرح کے نتائج  حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

 ثقافتوں کے درمیان پُل بنانے میں پکوان کے منفرد انداز اپنائے گئے ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

ریڈ سی پراجیکٹ میں ہم مہمان نوازی پر بھرپور  توجہ کے ساتھ مہمان نوازی کے شعبے میں کھانا پکانے کے فنون پر توجہ دینے کے لیے بڑے  عملے کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری کمپنی  حکومت کی سعودائزیشن مہم کو مدنظر رکھتے ہوئے سعودی  نوجوان  کے لیے مطلوبہ کیریئر کے آپشن کے طور پر مہمان نوازی کی صنعت کو فروغ دینے  پر کام کر رہی ہے۔
اس مقصد کے لیے مملکت میں تعلیمی حکام نے متعدد پروگراموں کو نافذ کیا ہے جس میں  ریڈ سی ڈیولپمنٹ کمپنی  تربیت یافتہ افراد کو سپانسر کرے گی جو بالآخر اس شعبے میں اہم کردار ادا کریں گے۔
ہم مملکت میں مختلف پکوان  کے ذریعے سیاحت اور مہمان نوازی کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کر تے ہوئے سعودی نوجوانوں کو تعلیم کے ذریعے کھانا پکانے کے ہنر اور تجربے سے روشناس کر رہے ہیں۔
 

شیئر: