Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیٹی کی شادی کے بعد اقامہ شوہر کے نام پر کیسے منتقل ہوگا؟

اس حوالے سے جوازات میں ضوابط مقرر کیے گئے ہیں(فائل فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں غیر ملکی کارکنوں کے بچوں (بیٹیوں) کی شادی کے بعد ان کا اقامہ شوہرکے اقامے پرمنتقل کرنا ضروری ہوتا ہے۔ 
اس حوالے سے جوازات میں ضوابط مقرر کیے گئے ہیں جن پرعمل کرنا ضروری ہے۔
 ایک شخص نے جوازات سے استفسار کیا ہے کہ ’بیٹی کی شادی کے بعد اقامہ شوہر کے نام پر منتقل کرنے کا طریقہ کیا ہوگا؟‘۔ 
 جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ’ بیٹی کی شادی کے بعد اقامہ اس کے شوہر کے نام منتقل کیا جاسکتا ہے‘۔  
اقامہ شوہر کے نام منتقل کرنے کے حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ’ قانونی طورپراقامہ شوہرکے نام منتقل کرنے کےلیے طریقہ کار مقرر ہے جس کی پابندی کی جائے‘۔ 
جوازات کی جانب سے مقررہ فارم بھرا جائے گا۔ فارم جوازات کے کسی بھی دفتر سے حاصل کیاجاسکتا ہے۔ علاوہ ازیں جوازات کی ویب سائٹ سے بھی فارم ڈاون لوڈ کرنا ممکن ہے۔  
فارم بھرنے کے بعد شوہر کی جانب سے کفالت کی تبدیلی کا مختصر درخواست جوازات کے ڈائریکٹر کے نام عربی میں تحریر کی جائے۔
فارم کے ساتھ دوعدد رنگیں فوٹو (سائز 4*6) منسلک کیں جائیں، خیال رہے کہ تصویر کا بیک گراونڈ سفید ہو۔  
شوہر کے اقامے کی کاپی منسلک کی جائے (اگرشوہرسعودی شہری ہے تو اس کے شناختی کارڈ کی کاپی منسلک کریں)  
نکاح نامے کی فوٹوکاپی منسلک کریں خیال رکھیں کہ کاپی واضح ہونا چاہئے جس میں نکاح نامے میں درج معلومات صاف طور پر پڑھی جاسکیں۔  

شوہر کے نام اقامہ منتقل کرانے کی فیس 2000 ریال جوازات میں ’سداد‘ کے ذریعے جمع کرائی جائے(فوٹو ایس پی اے)

اگرنکاح مملکت سے باہر ہوا ہے اس صورت میں نکاح نامے کا ترجمہ کرانے کے بعد اسے اپنے ملک کے فارن آفس ’وزارت خارجہ‘ سے تصدیق کرائیں بعدازاں سعودی سفارتخانہ اس کی تصدیق کرے گا۔   
 دونوں مقامات سے تصدیق کرانے کے بعد سعودی عرب کی وزارت خارجہ سے ترجمہ اور مصدقہ نکاح نامے کی تصدیق کی جائے گی۔ تمام مقامات سے مصدقہ نکاح نامہ جوازات کے دفتر میں مقررہ فائل کے ساتھ پیش کیاجائے گا۔  
بیٹی کے پاسپورٹ میں والد کے نام کی جگہ شوہر کا نام درج کیاجائے ( یہ کام اپنے ملک کے سفارتخانے سے کرایا جائے)۔ واضح رہے پاکستانی پاسپورٹ ہونے کی صورت میں پاسپورٹ کی نئی کاپی بنائی جاتی ہے کیونکہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ میں اضافہ نہیں کیاجاتا۔  
خاتون کے سابق کفیل کی جانب سے تنازل لیٹردرکار ہوگا۔ (اگر خاتون ورک ویزے پرہوں) والد کی کفالت میں ہونے کی صورت میں تنازل لیٹردرکارنہیں ہوگا صرف نکاح نامہ ہی کافی سمجھا جائےگا۔  
شوہر کے نام اقامہ منتقل کرانے کی فیس 2000  ریال جوازات میں ’سداد‘ کے ذریعے جمع کرائی جائے۔
خیال رہے اگر خاتون والد کے اقامہ سے شوہر کے اقامہ پرجارہی ہیں اس صورت میں کیونکہ پہلی بار سپانسرشپ تبدیل ہو گی۔ فیس صرف 2 ہزار ریال ہوتی ہے۔   
 تما م کارروائی کرنے کے بعد شوہر اپنی اہلیہ کا پرانا اقامہ اور اصل پاسپورٹ کے ساتھ فائل جس میں مصدقہ نکاح نامہ اور مقررہ فارم موجود ہوگا جوازات کے دفتر میں پیش کرے جہاں اسے نیا اقامہ جاری کردیاجائے گا جو شوہرکے نام پرہوگا۔  

شیئر: