Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سسر سے 10 لاکھ ریال لوٹنے والے لبنانی نے اغوا ء کا پورا ڈرامہ تیار کیا تھا ، ملزمان

جدہ - - - -  فرضی یرغمالی بن کر سسر سے 10 لاکھ ریال لوٹنے کی کوشش کرنے والے لبنانی نے ڈرامے کی تمام جزئیات خود مرتب کی تھی جس کے عملی کردار اسکے دونوں ساتھی بنے ۔ ہنگامی امدادی سینٹر 911 کے ڈائریکٹر آپریشنز کرنل علی الغامدی نے سبق نیوز کو وقوعہ کی مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں امدادی سینٹر میں صبح کے 7 بجے مقامی تاجر کی کال موصول ہوئی جو بیرون ملک سے بات کررہا تھا اس نے بتایا کہ اسکی بیٹی کے گھر چند افراد گھس آئے ہیں جنہوں نے اسکے داماد اور بچوں کو یرغمال بنارکھا ہے ۔ تاجر کا کہنا تھا کہ اس کی بیٹی نے اسے فون پر بتایا کہ اس کے گھر صبح کی ساڑھے 3 بجے چند افراد گھس آئے جن کے پاس اسلحہ بھی ہے ۔ ملزمان نے اسکے خاوند اور بچوں کو یرغمال بنا لیا ہے اور انکا مطالبہ ہے کہ انہیں 10 لاکھ ریال ادا کریں تو وہ یرغمالی کو رہا کریں گے ۔ تاجر کا کہنا تھا کہ اس کی بیٹی بے حد پریشان ہے کیونکہ ڈاکوئوں کے پاس دھماکہ خیز مواد بھی ہے اور وہ مطالبہ پورا نہ ہونے پر گھر اسکے شوہر اور بچوں کو قتل کر دیں گے ۔ پولیس نے تاجرجو کہ بیرون ملک سے ٹیلی فون پر اطلاع دے رہا کو تسلی دیتے ہوئے اسکی بیٹی کے گھر کاایڈریس اور ٹیلی فون نمبر لیا بعدازاں ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں نے ہنگامی اقدامات کرتے ہوئے کارروائی کا آغاز کیا ۔ کرنل الغامدی نے مزید کہا کہ ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کیلئے ضروری تھا کہ خاتون خانہ کو مکمل اعتماد میں لیا جائے جس کے لئے کنٹرول روم سے خاتون کو ٹیلی فون پر کال کرتے ہوئے اسے ہدایت کی گئی کہ وہ اس طرح ظاہر کرے کہ وہ یرغمالی ( اسکے شوہر ) کی رہائی کے لئے رقم کا بندوبست کررہی ہے ۔ اسی دوران پولیس نے جی پی ایس سے لوکیشن ٹریس کر لی اور جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کی تصاویر بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ۔ کنٹرول روم سے خاتون کو ہر طرح کا اطمینان دلایا گیا کہ وہ کسی صورت میں بھی پریشا ن نہ ہو ۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انتہائی محتاط انداز میں خاموشی سے گھر کو چاروں طرف سے اس طرح گھیرے میں لے لیا کہ اندر موجود ملزمان کو کسی قسم کا شک نہ گزرے ۔ ملزمان کے خلاف تمام تیاری مکمل ہونے کے بعد خصوصی ٹاسک فورس کے دستے مکمل مہارت کا ثبوت دیتے ہوئے گھر میں داخل ہوگئے جس وقت پولیس گھر میں داخل ہوئی ملزمان اور انکا سرغنہ ( فرضی یرغمالی خاتون کا شوہر ) گھر کے باغ میں بیٹھے ناشتہ کرنے میں مصروف تھے ۔ پولیس کو دیکھتے ہی ناشتے میں مصروف ملزمان کے ہوش اڑ گئے انکے تصور میں بھی نہیں تھا کہ انکے ڈرامے میں کوئی سقم رہ جائے گا ۔ ملزمان نے موقعے سے فرار ہونے کی کوشش کی مگر پولیس نے انہیں موقعہ فراہم نہیں کیا بالاخر انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔ ابتدائی تفتیش میں ہی دونوں ملزمان نے حقیقت حال سے پولیس کو بتاتے ہوئے کہا کہ ڈرامے کا مرکزی ملزم خاتون کا شوہر تھا جس نے تمام جزئیات طے کر کے انہیں گھر کے بارے میں ہر طرح کی معلومات مہیا کی تھی ۔

شیئر: