Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

الیکشن کا فیصلہ ن لیگ نے نہیں اتحادیوں نے کرنا ہے: رانا ثنا اللہ

پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کی واضح پالیسی ہے جس نے بھی آئین شکنی کی ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے اور اس معاملے میں زیرو ٹالرینس رکھی جائے۔
جمعرات کو لندن میں مسلم لیگ ن کے اجلاس کے بعد مریم اورنگزیب، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں مگر اس کی قطعی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اسلام آباد میں لانگ مارچ کے حوالے سے بھی بات ہوئی لیکن چونکہ یہ اتحادی حکومت ہے، اس لیے ہم یہ معاملہ سب کے سامنے رکھیں گے۔
’اگر کابینہ میں فیصلہ ہوا کہ ان کو نہیں آنے دینا تو 20 لاکھ تو بہت دور کی بات ہے، 20 لوگ بھی وہاں نہیں آئیں گے۔‘
انہوں نے شیخ رشید کا نام لیتے ہوئے کہا وہ بھی نہیں آئیں گے۔
قبل از وقت الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ صرف مسلم لیگ ن کے ہاتھ میں نہیں ہے بلکہ ہمارے اتحادیوں کے فورم کے ہاتھ میں ہے۔
’اگر اتحادی کہیں کہ پہلے کروا دیں، تو پہلے ہو جائیں گے اور مدت پوری ہونے کا کہنا تو مدت پوری ہو گی۔‘
ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک بار فوج کو سیاست میں ملوث نہ کیے جانے کے حوالے سے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کی تو جدوجہد ہی یہ ہے اور قائد کا بیانیہ ہی یہ ہے کہ ادارے سیاست میں حصہ نہ لیں۔
نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میاں صاحب کا ہے، وہ ہر قیمت پر واپس جائیں گے وہ واپس جانا چاہتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ نواز شریف کے ساتھ ملک، قوم اور حکومت کو درپیش موجودہ صورتحال پر گفتگو ہوئی۔
انہوں نے سابق حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے معشیت کا بیڑہ غرق کیا اور سیاسی روایات کو پامال کیا۔
’عمران خان ملک میں بدتمیزی کا کلچر عام، قوم کو تقسیم اور نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔‘

شیئر: