Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی فول پروف سکیورٹی کے کیا انتظامات؟

وزارتِ داخلہ کی جانب سے وزیراعظم کو عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی (فوٹو: فیس بک)
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت کے بعد وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کے لیے کیے گئے اقدامات کی تفصیل جاری کر دی ہے۔
پیر کو وزارت داخلہ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے پولیس اورایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جن میں اسلام آباد پولیس کے 22 جبکہ ایف سی کے 72 اہلکار شامل ہیں۔
عمران خان نے حالیہ جلسوں میں کہا تھا کہ ان کی جان کو خطرہ لاحق ہے اور اس حوالے سے انہوں نے ایک ویڈیو بنا کر محفوظ کر لی ہے تاکہ کسی حادثے کی صورت میں ذمہ داران کا تعین کیا جا سکے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق پیر کو وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیر صدارت عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کے لیے فول پروف سکیورٹی  یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے وزیراعظم کو عمران خان کی سکیورٹی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ 
وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عمران خان کے لیے سکیورٹی فورسز کی تعیناتی پر مکمل عملدرآمد کے لیے کہا گیا ہے۔
وزارت داخلہ نے بریفنگ میں بتایا کہ عمران خان کے بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی کے لیے  پولیس اور ایف سی کے 94 اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے عمران خان کو بہترین سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

اس کے علاوہ خیبرپختونخوا پولیس کی طرف سے 36، گلگت بلتستان پولیس کے چھ اہلکاروں کو بھی سابق وزیراعظم کی سکیورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللہ کو عمران خان کو ہر حوالے سے بہترین سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے عمران خان کو فوری طور پر چیف سکیورٹی آفیسر فراہم کرنے جبکہ تمام صوبائی حکومتوں کو بھی جلسوں کے دوران انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
عسکری سکیورٹی کمپنی کے نو اہلکار بھی بنی گالہ ہاؤس کی سکیورٹی پرمعمور ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی دارالحکومت اسلام آباد سے باہرنقل و حرکت کے دوران اسلام آباد پولیس کی چار گاڑیاں اور23 اہلکار جبکہ رینجرر کی ایک گاڑی اورپانچ اہلکار ان کے ساتھ ہمہ وقت موجود ہوتے ہیں۔

’عمران خان کے پاس ٹھوس ثبوت ہے تو وزارت داخلہ سے شیئر کریں‘

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’سابق وزیراعظم عمران خان امریکی سازش کی طرح اب مسلسل اپنی جان کو خطرے کا بیانیہ بنا رہے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جان کو ممکنہ خطرے سے متعلق اگر کوئی ٹھوس ثبوت ان کے پاس ہے تو اسے وزارت داخلہ سے شئیرکریں۔ حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کروانے کے لیے تیارہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان چاہیں تو معاملے پر ایک جوڈیشل کمیشن بھی قائم کرسکتے ہیں۔

شیئر: