Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی ٹی آئی لانگ مارچ کے شرکا سے نمٹنے کے لیے حکومت کا پلان کیا ہے؟

ذرائع کے مطابق چار ہزار رینجرز اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے شرکا سے نمٹنے کے لیے  پلان تیار کر لیا ہے۔ 
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے 25 مئی کو اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر منعقد ہونے والے لانگ مارچ کے شرکاء کی سکیورٹی کے لیے 22 ہزار اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ 
اسلام آباد انتظامیہ نے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کی ہے، مظاہرین سے نمٹنے کے لیے آٹھ ہزار پنجاب کانسٹیبلری جبکہ دو ہزار اینٹی رائٹ یونٹ کے اہلکاروں کو طلب کیا گیا ہے۔
صوبہ سندھ سے دو ہزار پولیس اہلکار تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ چار ہزار رینجرز اہلکاروں کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ 
دھرنے کی سکیورٹی کے لیے 500 خواتین اہلکار بھی خدمات سر انجام دیں گی۔ ذرائع کے مطابق مختلف صوبوں سے 100 قیدی ویگنیں بھی منگوائی جائیں گی۔ 
مشتعل مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کے 15 ہزار شیل بھی طلب کیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے اسلام آباد انتظامیہ نے پولیس حکام کی مشاورت سے اپنی تجاویز وزارت داخلہ کو بھجوادی ہیں۔ 
اتوار کو پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے 25 مارچ کو اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر لانگ مارچ اور دھرنے کا اعلان کیا گیا۔
پی ٹی آئی نے اعلان کر رکھا ہے کہ موجودہ اتحادی حکومت کی جانب سے الیکشن کے اعلان تک وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اس مارچ میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔

شیئر: