Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نایف عرب یونیورسٹی کے تحت خواتین قیدیوں کی بحالی پر سیمینار

جیلوں میں سب سے نمایاں چیلنجوں کی نشاندہی کی جائے گی( فائل فوٹو ایس پی اے)
نایف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسز تیونس میں 30 مئی کو تیونس کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پرزن اینڈ ری ہیبلیٹیشن کے تعاون سے جیلوں اور بحالی کے اداروں میں خواتین کارکنوں کی بحالی اور ترقی کے بارے میں ایک پانچ روزہ سیمینار کا اہتمام کر رہی ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سیمینار کا مقصد خواتین کی جیلوں اور اصلاحی مراکز کے لیے انتظامی اور حفاظتی تنظیم کے جدید ترین طریقوں کی نشاندہی کرنا اور جیلوں میں خواتین کارکنوں کی کارکردگی کی سطح کو بلند کرنے کے لیے درکار جدید مہارتوں کو متعارف کرانا ہے۔
نایف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسزایونٹ کے دوران جیلوں میں سب سے نمایاں چیلنجوں کی نشاندہی کرے گا اور ان سے نمٹنے کے ذرائع، بحالی اور اصلاحات کے تازہ ترین پروگراموں اور خواتین قیدیوں کو فراہم کردہ دوبارہ انضمام پر توجہ مرکوز کرے گا۔
سمپوزیم کا مقصد رہائی پانے والے قیدیوں کے لیے نفسیاتی اور سماجی نگہداشت کے بہترین طریقوں کی نشاندہی کرنا، جیلوں اور بحالی کی سہولتوں میں موثر حفاظتی انتظام کے ساتھ ساتھ خواتین قیدیوں کے لیے اصلاحات، بحالی اور فالو اپ پروگرام پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔
نایف عرب یونیورسٹی برائے سیکورٹی سائنسزاپنی تحقیق کے ذریعے مجرمانہ قانون سازی کے اندر آزادی سے محروم سزاؤں کے متبادل کو فروغ دینے اور مجرمانہ انصاف کی ایجنسیوں کو ’انسانی سزا‘ پر کام کرنے کے علاوہ انہیں متبادل سزاؤں کے طور پر لاگو کرنے کی اجازت دینے کا خواہاں ہے۔

شیئر: