Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روسی افواج یوکرین کے اہم شہر میں داخل، شدید لڑائی جاری

یوکرینی فورسز دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
روس کی فوج یوکرین میں ڈونباس کے علاقے میں ایک اہم شہر سائویرو ڈونسٹیک میں داخل ہو چکی ہے اور دونوں ممالک کی افواج کے درمیان ’شدید لڑائی‘ جاری ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روسی فوج شہر کے جنوب مشرقی اور شمال مشرقی حصے میں داخل ہوئی تو شیلنگ سے دو افراد ہلاک، جبکہ پانچ زخمی ہوئے۔
مسلسل بمباری سے یوکرینی فوج دفاعی پوزیشن میں چلی گئی ہے، لیکن اس کے علاقہ نہ چھوڑنے سے روسی افواج کو مزاحمت کا سامنا ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ ’شہر کی 90 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں اور ٹیلی کمیونیکیشن کا نظام بھی ختم ہو چکا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’سائویرو ڈونسٹیک پر قبضہ روسی فوج کا اہم ٹاسک تھا۔ ہم اسے روکنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘
اتوار کو روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورو نے کہا کہ ڈونباس کی ’آزادی‘ ماسکو کے لیے ’غیر مشروط ترجیح‘ میں شامل ہے۔
یوکرینی فورسز کا کہنا ہے کہ وہ اتوار کو ڈونباس میں دفاع کرتے رہے۔ روسی فوج نے ڈونیٹسک اور لوہانسک کے علاقوں میں بمباری کی جس کے نتیجے میں کم از کم تین شہری ہلاک اور دو زخمی ہوئے، جبکہ 62 عمارتیں تباہ ہوئیں۔
یورپی یونین کے رہنما پیر اور منگل کو روس کے خلاف تیل سمیت نئی پابندیاں لگانے کے لیے ملاقات کریں گے۔
یورپی حکومتیں پابندیوں کے چھٹے پیکج پر اتفاق کرنے میں ناکام رہی ہیں، کیونکہ ہنگری، سلوواکیا اور چیک رپبلک کے لیے روسی تیل پر مجوزہ پابندی قابل قبول نہیں ہے۔

سنیچر کو روس نے کہا تھا کہ اس نے سٹریٹجک شہر لائمن پر قبضہ کرلیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

روس نے سنیچر کو مشرقی یوکرین پر اپنے حملوں میں اضافہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس نے سٹریٹجک شہر لائمن پر قبضہ کرلیا ہے اور آرکٹک میں ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ بھی کیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق یوکرین کے ایک اہلکار نے کہا تھا کہ یوکرینی افواج نے اہم شہر سیوروڈونٹسک کے مضافات سے روسی افواج کو پسپا کرنے کے لیے جنگ لڑی۔
 تاہم انہوں نے اس دعوے کی تردید کی کہ سائویرو ڈونسٹیک کو روسی افواج نے گھیر لیا تھا۔

شیئر: