Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روٹ ٹو مکہ پروجیکٹ، رواں سال پاکستان سمیت پانچ ممالک شامل

عازمین کو ان کے ملکوں میں امیگریشن کی سہولت فراہم کی جاتی ہے (فائل فوٹو: ایس پی اے)
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بیرون مملکت سے آنے والے عازمین حج کے لیے شروع کیا گیا منصوبہ ’روٹ ٹو مکہ‘ اس سال پانچ ممالک کے لیے ہوگا۔ 
روٹ ٹومکہ منصوبے کا یہ چوتھا سال ہوگا جس کے ذریعے بیرون مملکت سے آنے والے عازمین حج کو ان کے ملکوں میں ہی امیگریشن کی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔ 
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق اس سال پانچ ممالک جن میں پاکستان، ملائیشیا، انڈونیشیا، مراکش اور بنگلہ دیش شامل ہیں، کےعازمین حج کو روٹ ٹو مکہ منصوبے کے تحت مملکت لایا جائے گا۔ 

تجرباتی طور پر پاکستان سے محدود سہولت فراہم کی گئی تھی (فائل فوٹو: ایس پی اے)

واضح رہے روٹ ٹو مکہ منصوبہ چار برس قبل شروع کیا گیا تھا جس کا تجرباتی آغاز انڈونیشیا سے کیا گیا بعد ازاں دوسرے برس ملائیشیا کے عازمین کو یہ سہولت فراہم کی گئی۔
 تیسرے برس تجرباتی طور پر پاکستان سے محدود تعداد میں عازمین کو یہ سہولت فراہم کی گئی تھی۔ 
روٹ ٹو مکہ منصوبے کے تحت آنے والے عازمین حج کا امیگریشن ان کے ملکوں میں ہی کر لیا جاتا ہے جب یہ مملکت پہنچتے ہیں تو صرف بارکوڈ سکین کر کے انہیں بسوں میں سوار کر دیا جاتا ہے۔ 
منصوبے کے تحت آنے والے عازمین کا سامان بھی ان کے ملکوں سے ہی لے لیا جاتا ہے۔ انہیں مملکت آنے کے بعد سامان کے لیے پریشان نہیں ہونا پڑتا۔

عازمین کا سامان مکہ یا مدینہ میں ان کی رہائش پرپہنچا دیا جاتا ہے(فائل فوٹو: ایس پی اے)  

روٹ ٹومکہ منصوبے کے تحت آنے والے عازمین جب مملکت پہنچتے ہیں تو ان کا سامان مکہ مکرمہ یا مدینہ منورہ ان کی رہائش پرپہنچا دیا جاتا ہے۔  
یاد رہے کہ روٹ ٹو مکہ پراجیکٹ کے تحت حج 2022 کے حوالے سے یہ سہولت اسلام آباد ایئرپورٹ پر فراہم کی گئی ہے۔
گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں پاکستان کے وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور اور سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے حاجیوں کے لیے اسلام آباد ایئرپورٹ پر انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ 

شیئر: