Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان کی اسلام آباد واپسی متوقع، سکیورٹی ہائی الرٹ

عمران خان نے اپنے آزادی مارچ کا آغاز خیبر پختونخوا سے کیا تھا۔ (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم اور چئیرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اپنے گھر بنی گالہ متوقع آمد کی وجہ سے بنی گالہ کے اطراف کی سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔
سنیچر کی رات کو ترجمان اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کو عمران خان کی ٹیم کی طرف سے واپسی کی کوئی کنفرم اطلاع موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی بنی گالہ میں موجود افراد کی لسٹ مہیا کی گئی ہے۔
تاہم اسلام آباد پولیس نے بنی گالہ میں خصوصی سکیورٹی تعینات کر دی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے بیان کے مطابق ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی طرف سے اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور کسی قسم کے اجتماع پر پابندی ہے۔
’تمام پولیس افسران کسی بھی غیر قانونی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے چوکس ہیں۔‘
کسی بھی غیرقانونی سرگرمی سے نمٹنے کے لیے بنی گالہ کے علاقے میں داخل ہونے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ جاری ہے۔
بیان کے مطابق اسلام آباد پولیس عمران خان کو قانون کے مطابق مکمل سکیورٹی فراہم کرے گی۔ عمران خان اور ان کی سکیورٹی ٹیم کی طرف سے بھی مکمل تعاون کی امید ہے۔
اسلام آباد پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی مشکوک سرگرمی دیکھے تو بلاتاخیر پولیس یا ریسکیو 15 پر اطلاع کرے۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم گزشتہ مہینے ملتان میں جلسہ کرنے کے بعد پشاور روانہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے اپنے آزادی مارچ کا آغاز خیبر پختونخوا سے کیا تھا جبکہ مارچ سے اگلے دن وہ دھرنا موخر کر کے بھی واپس پشاور روانہ ہو گئے تھے۔

وزیر داخلہ نے کمیٹی کو پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ اور وفاق پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔ (فوٹو: اے ایف پی)

تین روز قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے پر مشاورت کی گئی تھی۔
وزیر داخلہ نے کمیٹی کو پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ اور وفاق پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔
وزارت داخلہ کے مطابق ’کابینہ کمیٹی نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان اور خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرنے پر مشاورت کی۔‘

شیئر: