پاکستان کے صوبہ پنجاب میں جہاں وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے حکومت سنبھالنے کے بعد باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے وہیں نئے گورنر بلیغ الرحمٰن کے چارج سنبھالنے سے سیاسی افراتفری میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
سیاسی افراتفری کے دور میں سب کی نظریں بیوروکریسی پر تھیں کہ نئی حکومت کے ساتھ پنجاب کے افسر کیا سلوک کرتے ہیں۔
اس کی بڑی وجہ تحریک انصاف کی حکومت کے دور میں یہ تاثر تھا کہ بیوروکریسی ڈھنگ سے کام نہیں کر رہی۔ اس سلسلے میں سابقہ حکومت نے سات دفعہ چیف سیکریٹری جبکہ آٹھ دفعہ آئی پنجاب کو تبدیل کرنے کے ساتھ بیوروکریسی میں تبادلوں کا سلسلہ تقریباً اپنے تمام دور حکومت میں جاری رکھا۔
مزید پڑھیں
-
بیوروکریسی پر اعتماد نہیں،عبدالرزاق داودNode ID: 356801