Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن حالات میں ٹریفک حادثہ پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا؟

’ٹریفک حادثات میں 7 حالتیں ایسی ہیں جن میں کیسز پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا‘ ( فوٹو : ٹوئٹر)
ٹریفک حادثات کے کیسز پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کرنے کے ضابطے مقرر ہوگیے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق محکمہ ٹریفک کے سربراہ جنرل محمد بن عبد اللہ البسامی اور پبلک پراسیکیوشن کے سکریٹری شیخ عبد اللہ بن ناصر المقبل نے ضابطے مقرر کرنے  کی دستاویزات پر دستخط کردیئے ہیں۔
محکمہ ٹریفک نے کہا ہے کہ ’ٹریفک حادثات میں 7 حالتیں ایسی ہیں جن میں کیسز  پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا‘۔
’ان حالات میں حادثے کا کیسز محکمہ ٹریفک کے دائرہ اختیار سے باہر ہوگا جس میں محکمے کا کام  ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے ہوگی‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’ٹریفک حادثے کے باعث وفات ہوجائے یا ڈرائیور دوسرے پر جسمانی تشدد کرے یا گالی گلوچ دے تو یہ کیسز پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائے گا‘۔
’حادثے کے باعث کسی شخص کا عضو بیکار ہوجائے یا زیادہ متاثر ہوجاکر معطل ہوجائے یا حادثے کے باعث زخمی ہوں تو اس صورت میں بھی کیس پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا‘۔
’پبلک پراسیکیوشن ایسے کیسز کو بھی دیکھے گا جن میں ٹریفک حادثے کے بعد ڈرائیور جائے وقوعہ پر گاڑی نہ روکے یا حادثے کی اطلاع محکمہ ٹریفک کو نہ کی جائے ‘۔
’حادثے کے بعد سبب والے ڈرائیور کو کسی اور شخص سے تبدیل کیا جائے یا زخمیوں کو طبی امداد دینے میں رکاوٹ پیدا کی جائے یا جان بوجھ کر حادثے کا سبب بنا جائے ‘۔
محکمے نے کہا ہے کہ ’ایسے تمام کیسز پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیے جائیں گے اور وہی ان کا فیصلہ کرے گا‘۔

شیئر: