Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور مصر کے تعلقات مضبوط اور مستحکم: مشترکہ اعلامیہ

سعودی عرب نے مصر میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اور مصر نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ قاہرہ کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے۔
اعلامیے میں دونوں ملکوں نے مختلف شعبوں میں بھرپور تعاون اورمکمل یکجہتی کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ دونوں ملکوں کے تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔
سعودی عرب نے مصر میں 30 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ علاوہ ازیں دونوں ملکوں نے8 ارب ڈالر مالیت کے معاہدے بھی کیے ہیں۔ 
سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اورعکاظ کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا کہ’ فریقین نے دونوں ملکوں کے تاریخی تعلقات اور خطے سمیت دنیا بھر کے حالات  کا جائزہ لیا ہے‘۔
اعلامیے میں زور دے کر کہا گیا کہ ’دونوں ملک باہمی دلچسپی کے علاقائی و بین الاقوامی حالات و مسائل پر مشترکہ موقف رکھتے ہیں‘۔
فریقین نے اقتصادی شراکت بڑھانے، سرمایہ کاری اور کاروباری لین دین کے فروغ پر اتفاق رائے کا اظہار کیا۔ 
سعودی وژن اور مصری وژن کے تناظر میں مہیا مواقع سے فریقین فائدہ اٹھائیں گے جبکہ سرمایہ کاری میں تعاون کی رفتار تیز کرنے، تجارتی لین دین بڑھانے اور پرائیویٹ سیکٹرز کے درمیان شراکت کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’دونوں ملک جدت پذیر توانائی پیدا کرنے اور 10 گیگا واٹ بجلی توانائی منصوبہ نافذ کرنے میں تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم اس بات کا پتہ دیتا ہے کہ مصر اورسعودی عرب استحکام و خوشحالی کے لیے پائدار اقتصادی تعلقات استوار کیے ہوئے ہیں‘۔
یمن کے حوالے سے اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ’دونوں ملک یمن میں جامع سیاسی حل تک رسائی کے لیے علاقائی و بین الاقوامی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے رہیں گے۔ یہ کام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد، یمنی قومی مکالمے کے شرکا کے فیصلوں اور خلیجی انشیٹو کے تناظر میں کیا جائے‘۔
اعلامیے میں عراق کے حوالے اس خواہش کا اظہار کیا گیا کہ ’تمام فریق عراقی عوام کی امنگیں پوری کرنے کے لیے قومی حکومت کی تشکیل سمجھوتے تک رسائی حاصل کریں جبکہ سوڈان میں عبوری مرحلے کی کامیابی اور تمام فریقوں پر اتحاد و اتفاق کے لیے مکالمہ پر زور دیا گیا ہے‘۔  
فریقین نے اس بات سے بھی اتفاق کیا کہ ایران کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنے اور اس کےایٹمی پروگرام کو پرامن مقاصد تک محدود رکھنے کے لیے جاری بین الاقوامی کوششوں کی حمایت ضروری ہے۔ 
النھضہ ڈیم بحران سے متعلق سعودی عرب نے مصر کی واٹر سیکیورٹی کی مکمل حمایت کرتےہوئےاس یقین کا اظہار کیا کہ یہ عرب واٹر سیکیورٹی کا اٹوٹ حصہ ہے۔ 
فریقین نے شرم الشیخ میں ماحولیاتی تبدیلی پر کانفرنس کے موقع پر گرین سعودی عرب انشیٹو فورم اور گرین مشرق وسطی انشیٹو سربراہ کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا۔
اعلامیے میں صحت کے شعبے میں تعاون کے فروغ پر اتفاق رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا گیا کہ موجودہ اور مستقبل کے صحت چیلنجوں، خطرات اور وباؤں سے نمٹنے کے  لیے بین الاقوامی اقدامات کی حمایت کی جائے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سائنسی و تعلیمی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ 
دونوں ملکوں نے سیاحت کے شعبے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔
فریقین نے فلسطینی کاز سے متعلق روایتی موقف کا اعادہ کیا اور کہا کہ دو ریاستی حل  کے لیے کام کیا جانا ضروری ہے۔ 
مصر نے قومی سلامتی کے تحفظ کے حوالے سے سعودی عرب کے ہر اقدام کی مکمل حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ’ سعودی سرزمین کے خلاف ہر حملے کو مسترد کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ دونوں ملکوں کا امن ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے‘۔

شیئر: