Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف میں کاشتکاروں کے لیے اقوام متحدہ کے رہنمائی پروگرام کا آغاز

کاشتکاری کے موثر طریقے متعارف کرانے میں مدد کرنا ہے( فوٹو ایس پی اے)
سعودی وزارت زراعت کے حکام نے طائف میں کاشتکاروں کے لیے اقوام متحدہ کے رہنمائی پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کا مقصد پائیدار ترقی کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق وزارت ماحولیات، پانی، زراعت اور  چیمبر آف کامرس کے تعاون سے شروع کی گئی اس سکیم کا مقصد معلومات کے تبادلے کے ذریعے کاشتکاری کے مزید موثر طریقوں کو متعارف کرانے میں مدد کرنا ہے۔
سعودی وزارت کے ڈائریکٹر برائے طائف ہانی القاضی نے کہا کہ طائف اپنے زرعی تنوع اور فصلوں کی کثرت کی وجہ سے مملکت کے دیگر شہروں سے کم اہمیت کا حامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کو موثر زرعی تصورات اور مقاصد سے متعارف کرانے سے’محفوظ اور پائیدار خوراک کی پیداوار، صارفین کے اعتماد کو برقرار رکھنے، قدرتی وسائل کے استحصال کے بارے میں ذہن سازی کو یقینی بنانے اور ماحولیاتی نقصان کو کم کرنے میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔‘
اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم  کی چیف تکنیکی مشیر کاکولی گھوش نے کہا کہ کاشتکاری کے طریقوں میں عالمی ترقی نے چھوٹے کسانوں کے لیے پیداوار، روزگار کے مواقع اور معیار زندگی کو بڑھانے میں مدد دینے کے علاوہ آنے والی نسلوں کے لیے قدرتی وسائل کا تحفظ بھی کیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اس پروگرام میں الہدا، الشفا، وادی محرم اور الدیہا کے طائف فارموں کے دورے شامل ہوں گے۔
اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم نے جدید طریقوں اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لیے 100 ڈیمانسٹریشن فارمز تیار کیے ہیں جن سے کسانوں پر مثبت اثر پڑنے اور دیہی علاقوں میں زرعی پائیداری کی حوصلہ افزائی کی توقع ہے۔
سعودی وزارت زراعت نے 2019 میں اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم کے تعاون سے پائیدار زرعی دیہی ترقی کا پروگرام شروع کیا تھا۔
اس پروگرام کو پھلوں،مچھلی، مویشیوں اور عربی کافی کی پیداوار، پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کو فروغ دینے اور بارش سے چلنے والی فصلوں کی کاشت کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کا مقصد مملکت کی معیشت کو متنوع بنانا اور معیشت کے تمام شعبوں میں پائیدار ترقی کو آگے بڑھا کر مجموعی گھریلو پیداوار میں شراکت کو بڑھانا ہے۔

شیئر: