ابہا فیسٹیول میں چاندی کے زیورات کی نمائش لوگوں کی توجہ کا مرکز
ابہا فیسٹیول میں چاندی کے زیورات کی نمائش لوگوں کی توجہ کا مرکز
اتوار 6 جولائی 2025 5:17
زیورات میں انگوٹھیاں، بریسلٹ، ہار اور گھڑیاں شامل ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
26 ویں ابہا شاپنگ فیسٹول کے سلسلے میں چاندی کے زیورات کی ایک نمائش، دیکھنے کے لیے آنے والوں میں بہت مقبول ہو رہی ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس نمائش میں خاص طور پر نمایاں ہونے والی چیزوں میں انگوٹھیاں، بریسلٹ، گلے میں پہننے والے ہار اور گھڑیاں شامل ہیں جن کو انتہائی پیچیدگی کے ساتھ چاندی اور عقیق کے استعمال سے سجایا گیا ہے جسے مقامی مارکیٹ میں طویل عرصے سے بہت پسند کیا جاتا ہے۔
زیورات کو چاندی اور عقیق کے استعمال سے سجایا گیا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
علی باشا نے، جو چاندی اورعقیق کی تجارت میں سرمایہ کاری کرتے ہیں، سعودی پریس ایجنسی کو بتایا کہ’ نمائش میں آنے والوں کی بڑی تعداد، قیمتی نگینوں اور جیولری کی طرف راغب رہی ہے۔‘
’لوگوں کی خاص دلچسپی یمنی عقیق میں ہے جبکہ ترکیہ اور اٹلی کی بنی ہوئی انگوٹھیاں اور قدرتی عقیق بھی بہت مقبول ہیں۔‘
علی باشا کا کہنا تھا’ لوگوں میں یُسر، عنبر اور بیکلائٹ سے بنی تسبیحات بہت مقبول ہیں جبکہ خالص چاندی کے ٹکڑے جن پر چمک لانے کے لیے روڈھیم دھات کی پالش کی گئی ہو، لوگوں کی توجہ حاصل کر رہے ہیں کیونکہ مکمل تیار ہونے کے بعد چاندی کے یہ ٹکڑے ہیرے جیسے چمکدار بن چکے ہوتے ہیں۔‘
وزیٹرز کی بڑی تعداد، قیمتی نگینوں اور جیولری کی طرف راغب ہورہی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
انھوں نے بتایا’ نمائش میں مختلف چیزیں مختلف قیمیوں میں دستیاب ہیں جس کی وجہ سے ہر کوئی اپنے بجٹ کے مطابق کچھ نہ کچھ خرید سکتا ہے۔‘
’چاندی کی بنی ہوئی انگوٹھیوں کی قیمت 100 سعودی ریال سے لے کر ایک ہزار سعودی ریال تک ہے جو 27امریکی ڈالر سے 270 امریکی ڈالر کے مساوی ہے۔ ہاتھ سے بنی ہوئے چاندی کے زیورات کی قیمت 100 سعودی ریال سے 2500 سعودی ریال کے درمیان ہے۔‘
علی باشا نے کہا ’انھوں نے لوگوں میں قدیم (زیوارت والی) چاندی کا بڑھتا ہوا شوق دیکھا ہے، خاص طور پر چاندی کے ایسے ٹکڑے جن کے اندر عنبر اور مرجان نصب کیے گئے ہوں۔ یہ ٹکڑے دلچسی رکھنے والے افراد اور ایسی چیزوں کو جمع کرنے والوں میں خاص مقبول ہیں۔‘
چاندی اور عقیق سے بنے ہوئے زیورات کی مارکیٹ تبدیل ہو رہی ہے (فوٹو: ایس پی اے)
’چاندی اور عقیق سے بنے ہوئے زیورات کی مارکیٹ بتدریج تبدیل ہو رہی ہے جس کی وجہ آج کل کے ڈیزائن ہیں جنھیں مشینری کے بغیر مکمل طور پر ہاتھوں سے تیار کیا جاتا ہے۔‘
انھوں نے کہا ’محتاط انداز اختیار کرکے سامنے لائی جانے والی یہ مہارت ہر ٹکڑے کوایک مخصوص فنکارانہ حیثیت دیتی ہے جو ان لوگوں کو بہت پسند آتی ہے جو اصل چیز اور نفاست، نزاکت اور خوبصورتی کے قدر دان ہیں۔‘
چاندی کے زیورات کی قیمت 100 سے 2500 سعودی ریال کے درمیان ہے (فوٹو: ایس پی اے)
’چاندی کے بنے یہ زیورات اپنی دلکشی، بھرپور رنگوں، قدرتی چمک دمک اور مختلف ڈیزائنوں کی وجہ سے مرد و خواتین دونوں کے لیے کسی کو دینے کے لیے تحفے کا بہترین انتخاب ہیں۔ علی کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ابہا میں جاری نمائش میں ان اشیا کے لیے لوگ جوق در جوق آ رہے ہیں۔‘