لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست منظور کرتے ہوئے جمعے کو وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا حکم دیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ جمعے کو ہو گی جبکہ نئے وزیراعلیٰ کا حلف دو جولائی کو دن 11 بجے لیا جائے گا۔
-
25 ارکان اسمبلی ڈی سیٹ، حمزہ شہباز کب تک وزیراعلٰی رہیں گے؟Node ID: 670261
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب، ’عدالت بغیر کسی دباؤ کے فیصلہ کرے گی‘Node ID: 681316
-
وزیر اعلیٰ پنجاب کو ہٹانے کی اپیل پر سماعت مکمل، فیصلہ محفوظNode ID: 681596
جمعرات کو اپنے تحریری فیصلے میں لاہور ہائی کورٹ کے چار ججوں نے اکثریتی فیصلے میں قرار دیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں منحرف ہونے والے 25 ارکان کے ووٹوں کو نکال کر ووٹوں کی گنتی دوبارہ کروائی جائے اور جیتنے والے وزیراعلی سنیچر کو حلف دوبارہ لیں۔
جسٹس صداقت علی خان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے تحریک انصاف کی درخواستوں پر سماعت کی۔ لارجر بینچ میں جسٹس صداقت علی خان، جسٹس شہرام سرور چوہدری، جسٹس ساجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اورجسٹس شاہد جمیل خان شامل تھے۔
تاہم جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے اختلافی نوٹ لکھا جس میں حمزہ شہباز کی تعیناتی کا نوٹیفیکیشن معطل کرنے اور عثمان بزدار کو بحال کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔
تاہم نافذ العمل اکثریتی فیصلے میں چار ججز نے 30 اپریل کو حمزہ شہباز کی بطور وزیراعلی تقرری کا نوٹیفیکیشن معطل کرنے اور سرے سے نئے انتخاب کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کی ہے، تاہم 25 منحرف ارکان کو نکال کر دوبارہ گنتی کروانے کی درخواست منظور کر لی ہے۔
ہائیکورٹ کے فیصلے نے پنجاب میں سیاسی بحران میں مزید اضافہ کر دیا ہے، حمزہ کی حکومت برقرار نہیں رہی لیکن جو حل دیا گیا ہے اس کے نتیجے میں بحران ختم نہیں ہو گا ، اس فیصلے میں کئ خامیاں ہیں لیگل کمیٹی کی میٹنگ بلا لی ہےہائیکورٹ کے فیصلے میں خامیوں کو لے کرسپریم کورٹ سے رجوع کریں گے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) June 30, 2022