Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سفیر کی پاکستانی بچیوں سے آپریشن کے 7 سال بعد ملاقات

بچیوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنے کے لیے 2016 میں آپریشن ہوا تھا (فوٹو: سعودی سفارت خانہ ٹوئٹر)
پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف المالکی نے اتوار کو پیٹ اور سینے سے جڑی ہوئی دو پاکستانی بچیوں فاطمہ اور مشاعل سے آپریشن کے 7 سال بعد ملاقات کی ہے۔
سوات سے تعلق رکھنے والی ان بچیوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنے کے لیے 2016 میں آپریشن ہوا تھا۔
پاکستان میں سعودی سفارت خانے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ ’دونوں بچیوں کے والد نے سعودی حکومت اور قیادت کی طرف سے ان کی دیکھ بھال اور توجہ دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔‘
یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 22 ملکوں کے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے 118 بچوں کے کامیاب آپریشن  ہو چکے ہیں۔ 
 دسمبر1991 میں ریاض کے شاہ فیصل ہسپتال میں ڈاکٹرعبداللہ الربیعہ کی سربراہی میں مملکت میں اپنی نوعیت کا پہلا سیامی بچوں کا آپریشن کیا گیا جو سوڈانی بچیوں ‘سماح اورھبہ’ کا تھا۔ بچیاں پیٹ اور سینے سے جڑی ہوئی تھیں۔
تین دہائی قبل سعودی عرب میں اس نوعیت کا آپریشن کرنا انتہائی اہم پیش رفت اور چیلنج تھا۔ اس وقت کی رپورٹوں کے مطابق آپریشن میں کامیابی کا تناسب 55 سے 60 فیصد تھا تاہم پہلا کامیاب آپریشن سیامی بچوں کے آپریشن کے میدان میں ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔

شیئر: