Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے میں پہلی بار خواتین اہلکار

ہر گروپ کی نگرانی کے لیے ایک خاتون کو مقرر کیا جاتا تھا۔ (فوٹو سبق)
عرب ممالک کے عازمین کو حج خدمات فراہم کرنے والی کمپنی میں رواں سال پہلی بار گروپنگ کے شعبے میں خواتین نے بھی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔
سبق نیوز کے مطابق حج خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے شعبہ گروپنگ کے ڈائریکٹر فیصل سلاغور کا کہنا تھا کہ امسال پہلی بار حجاج کی گروپنگ اور انہیں خیمے الاٹ کرنے کے لیے 378 خواتین کی خدمات حاصل کی گئیں۔ 
کمپنی میں گروپنگ کے لیے جن خواتین کی خدمات حاصل کی گئی تھیں انہیں مختلف ذمہ داریاں تفویض کی گئی جن میں 13 خواتین منی میں کمپنی کے مرکزی کنٹرول روم میں تھیں۔ مذکورہ خواتین کمپنی کے زیر انتظام آنے والے حجاج کی گروپنگ کرتیں اور ان کا اندارج سسٹم میں کرنے کی ذمہ دار تھیں۔ 

خواتین کی ذمہ داری حجاج کی رہنمائی بھی تھی۔ (فوٹو سبق)

زمینی خدمات کے لیے بھی خواتین کارکنوں کا انتخاب کیا گیا تھا۔ کمپنی کے منی میں 73 سینٹرز تھے جہاں ہر سینٹر پر چار سے 5 خواتین اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جو حجاج کی رہنمائی اور ان کی گروپ بندی اور انہیں متعلقہ کارڈز فراہم کرنے کی ذمہ دار تھیں۔ 
گروپنگ یونٹ کی ذمہ داری یہ بھی تھی کہ وہ جمرات کے لیے جانے والے حجاج کے  گروپوں کو شیڈول کے مطابق روانہ کرتیں اور ہر گروپ کی نگرانی کے لیے ایک خاتون کو مقرر کیا جاتا تھا۔ 
 رہنما خاتون کارکن کی ذمہ داری یہ بھی تھی کہ وہ گروپ میں شامل حجاج کو ان کے شیڈول کے مطابق رمی کے اوقات کے بارے میں مطلع کرتیں تاکہ رمی کے لیے مقررہ پروگروام پر بہتر طور سے عمل کیا جائے۔ 

گروپننگ کے شعبے میں پہلی بار خواتین کی شمولیت بہتر رہی۔ (فوٹو سبق)

خواتین کارکنوں کے انتخاب کے حوالے سے ’سلاغور‘ کا کہنا تھا کہ ’جن خواتین کا انتخاب کیا تھا انہیں اس بارے میں مطلع کردیا گیا تھا کہ وہ پیدل چلنے کے قابل ہوں۔ علاوہ ازیں انہیں اسمارٹ فون پرمقررہ پروگرام استعمال کرنا آتا ہو۔ 
دریں اثنا حج خدمات فراہم کرنے والی کمپنی کے نائب نگران محمد حسن کا کہنا تھا کہ گروپننگ کے شعبے میں پہلی بار خواتین کی شمولیت بہتر رہی۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں
 
 

شیئر: